لاہور: دس سے زائد ارکان پر مشتمل ٹیم انتظامیہ پر تشویش ظاہر کرنے والے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ متحدہ عرب امارات جانے والی اس انتطامیہ سے صرف ایک رکن ہی کم کر سکے ہیں۔

پاکستانی کھلاڑی بدھ کی صبح یو اے ای روانہ ہو رہے ہیں جہاں پانچ اکتوبر سے آسٹریلیا کے خلاف 'ہوم' سیریز کا آغاز ہو گا۔

جب اگست میں شکست خوردہ ٹیم سری لنکا سے واپس آئی تھی تو اس وقت نئے منتخب ہونے والے پی سی بی چیئرمین نے بھاری بھرکم ٹیم انتظامیہ پر تشویش ظاہر کی تھی۔

تاہم، اس مرتبہ انہوں نے ٹیم انتظامیہ سے صرف مساج کرنے والے محمد عمران کو نکالا۔

دوسری جانب، چیف سلیکٹر اور ٹیم مینیجر کی دوہری ذمہ داریاں ادا کرنے والے معین خان بھی سکواڈ کے ساتھ یو اے ای جا رہے ہیں۔

تعجب کی بات یہ ہے کہ بطور چیف سلیکٹر انہیں کھلاڑیوں سے دور رہنا چاہیئے تاکہ ان کے سلیکشن فیصلوں پر کوئی اثر انداز نہ ہو سکے، لیکن وہیں دوسری جانب، بطور ٹیم مینیجر وہ ٹور کے دوران سکواڈ کے معمولی معمولی مسائل حل کرتے نظر آئیں گے۔

پی سی بی شاید دنیا کا واحد ایسا ادارہ ہے جہاں چیف سلیکٹر اور مینیجر کی ذمہ داریاں ایک ہی شخص کو سونپی گئیں۔

سپن باؤلنگ کوچ مشتاق احمد بھی سکواڈ کے ساتھ جا رہے ہیں۔ انہیں ملک میں ہی رکنا چاہیے تھا کیوں کہ ہیڈ کوچ وقار یونس، جو خود بھی لیجنڈ باؤلر رہے، وہ یو اے ای میں موجود ہوں گے۔

مشتاق کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں سعید اجمل سمیت دوسرے سپن باؤلرز کے ساتھ کام کرنا چاہیئے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے سیریز میں ایک ٹی ٹوئنٹی، تین ون ڈے میچ کھیلنے ہیں، جس کے لئے سکواڈ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

دو ٹیسٹ میچوں کے لئے سکواڈ کا اعلان بعد میں ہو گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں