نیویارک : ورلڈ وائڈ ویب ابھی بھی دنیا بھر میں لوگوں کی زندگی کا حصہ نہیں بن سکی اور ہمارے کرہ ارض کے 4.4 ارب افراد تاحال اس سہولت سے محروم ہیں۔

امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میک کینسی اینڈ کمپنی کی ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ساڑھے چار ارب کے قریب افراد انٹرنیٹ تک رسائی سے محروم ہیں جن میں سے 3.2 ارب افراد صرف بیس ممالک میں ہی رہائش پذیر ہیں۔

آبادی کے تناسب کے حوالے سے سب سے اوپر ہندوستان ہے جہاں دنیا بھر کے آف لائن افراد کا ایک چوتھائی حصة مقیم ہے جبکہ چین میں یہ تعداد 730 ملین ہے اور حیرت انگیز طور پر امریکا میں بھی 50 ملین افراد اس ٹیکنالوجی سے محروم ہیں۔

تاہم مجموعی تناسب سے ہٹ کر سب سے اوپر میانمار ہے جہاں کے 99.5 فیصد افراد انٹرنیٹ کو کبھی استعمال ہی نہیں کرسکے، جس کے بعد ایتھوپیا 98 فیصد کے ساتھ دوسرے اور تنزانیہ 95 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پرہے۔

حیرت انگیز طور پر پاکستان میں گزشتہ برسوں کے دوران جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے باوجود تاحال 89 فیصد افراد انٹرنیٹ سے کٹے ہوئے ہیں اور یہ امر اسے چھٹے نمبر پر لاکھڑا کرتا ہے جس سے اوپر بنگلہ دیش پانچویں نمبر پر موجود ہے۔

ہندوستان چھٹے، انڈونیشیاء ساتویں، تھائی لینڈ آٹھویں، ایران نویں اور نائیجریا انٹرنیٹ سے محروم افراد کا دسواں بڑا ملک ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کی انٹرنیٹ سے محروم آبادی کا 64 فیصد حصہ دیہات میں مقیم ہے جہاں ناقص اسٹرکچر، طبی و تعلیمی سہولیات ناپید ہونا اور دیگر مسائل کو دیکھتے ہوئے انٹرنیٹ کسی عیاشی سے کم نہیں۔

خاص طور پر ہنووستان کی 45 فیصد آبادی بجلی سے ہی محروم ہے تو ان کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں