دنیا کے دشوار گذار راستے

سعدیہ امین

دنیا میں گھومنا پھرنا کس کو پسند نہیں اب چاہے اس کے لیے تنگ راستوں سے گزرنا پڑے یا پہاڑوں پر چڑھنا پڑے، شوقین افراد سب کچھ کر گزرتے ہیں مگر دنیا کی سب سے دغا باز سیڑھیوں میں ایک بات مشترک ہے اور وہ یہ کہ وہاں سے گزرنے کے لیے لوہے کے اعصاب کی ضرورت ہوتی ہے۔

جی ہاں یہ ہیں دنیا کے سب سے خوفناک راستے جن پر سفر کرنا کمزور دلوں کے بس کی بات نہیں اور اس کے باوجود ہمت کر بھی لی جائے تو بھی ان کے قریب جا کر نظارہ کرنا ہی حوصلہ ختم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔


##اینکور واٹ مندر — کمبوڈیا

یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کمبوڈیا کے اینکور واٹ مندر کی سیڑھیوں پر چڑھنے کے لیے بہت زیادہ وقت درکار ہوتا ہے کیونکہ ان کی تعداد جو سینکڑوں میں ہے اور اس کے قدمچے عام سیڑھوں کے مقابلے میں زیادہ بڑے ہیں۔


##پیلون ڈیل ڈیابلو ۔ ایکواڈور

ایکواڈور کی پیلون ڈیل ڈیابلو کا پھسلنے والا پہاڑی راستہ، ان خوفناک سیڑھیوں کو دیکھنا جتنا مسحور کن ہوتا ہے ان پر چڑھنا اتنا ہی خوفناک اور اسی لیے اسے دنیا کا سب سے دہشت ناک راستہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔


##یوسمیٹ نیشنل پارک ۔ کیلیفورنیا

یہاں تک کہ دنیا کے سب سے زیادہ مہم جو سیاحوں کے لیے کیلیفورنیا کے یوسمیٹ نیشنل پارک گنبد نما چڑھائی پر چڑھنا کسی چیلنج سے کم ثابت نہیں ہوتا جہاں 400 میٹر بلندی پر جانے کے لیے تاروں سے بنی سیڑھی کی ضرورت پڑتی ہے۔


##ماچو پیکچو ٹیمپل ۔ پیرو

اور جہاں تک لاطینی امریکی ملک پیرو کے ماچو پیکچو کے مون ٹیمپل تک جانے کی بات ہے تو سیاحوں کو گرینائٹ کے پہاڑوں پر چھ سو سیڑھیاں چڑھنا پڑتی ہے۔


##لائیس فورڈ ۔ ناروے

جبکہ ناروے کے لائیس فورڈ کی انفرادیت یہ ہے کہ اس پر اوپر کی جانب نہیں بلکہ بالکل سیدھا 4444 سیڑھیوں پر چلنا پڑتا ہے جو کسی ریل کی پٹری کی طرح ہے۔


##دیوار چین

چین کے ماﺅنٹ ہوشان پر دیوار چین کے ذریعے ایک مقدس پہاڑ تک پہنچنے کے لیے جن سیڑھیوں پر چڑھنا ہے وہ کسی کمزور صحت والے انسان کے بس کی بات نہیں کیونکہ کسی کو نہیں معلوم کہ منزل تک پہنچنے کے لیے اسے کتنی سیڑھیوں پر چڑھنا ہوگا۔


##جینسین آبزرویٹری ۔ فرانس

اور ان سے بھی دل نہ بھرے تو فرانس کی جینسین آبزرویٹری ضرور جائیں جو پہلی نظر میں ہی خوفناک نہیں لگتی بلکہ اس کی باہری سیڑھیاں کوہ الپس کی بلند ترین چوٹی تک پہنچانے کے لیے مضبوط اعصاب بھی مانگتی ہیں۔


##سیگرادا فیلیمیا چرچ ۔ بارسیلونا

بارسلونا کے سیگرادا فیلیمیا چرچ کے چکردار زینے پر چڑھنے کے لیے سہارے کے لیے کوئی چیز موجود نہیں جو لڑکھڑانے کی صورت میں آپ کو مدد دے سکے۔


##ڈوئمی ڈی میلانو ۔ اٹلی

اٹلی کے ڈوئمی ڈی میلانو نامی باٹو جگہ کی تنگ سیڑھیاں کسی کو بھی چکرانے کے لیے کافی ہیں۔


##باٹو غار ۔ ملائیشیا

اور ملائیشیا میں ہندوﺅں کے لیے مقدس سمجھے جانے والے مقام باٹو غاروں تک رسائی کے لیے سینکڑوں سیڑھیوں کی مدد لینا ضروری ہوتا ہے۔


##مجسمہ آزادی ۔ نیو یارک

اگر آپ نیو یارک جائیں اور مجسمہ آزادی کو نہ دیکھیں ایسا ممکن ہی نہیں مگر اس کے تاج تک رسائی کے لیے آپ کو بیس منزلہ عمارت کی تنگ سیڑھیوں کا تھکا دینے والا سفر بھی کرنا پڑتا ہے۔


## ہیکو ۔ ہوائی

ہوائی کے علاقے اوہاﺅ کی ہیکو نامی سیڑھیاں اتنی خطرناک ہیں کہ انہیں ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور اس کے نیچے باقاعدہ محافظ کھڑے کیے گئے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بھی 3922 قدمچوں کو سر کرنے کی کوشش نہ کر سکے۔


تصاویر : بشکریہ وکی میڈیا کامنز