اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور چیئرمین بلاول بھٹو کے بیانات پر متحدہ قومی موومنٹ نے احتجاجاً قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا۔

اس سے قبل ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کا بھی بائیکاٹ کیا تھا جس میں سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 متفقہ طور پرمنظور کیا گیا۔

حال میں ہی بلاول بھٹو زرداری نے بیان دیا تھا جس میں ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ انکل الطاف آپ اپنے نامعلوم افراد کو سنبھال کر رکھیں۔


مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کی ناراضگی سراج درانی کے نزدیک غیر اہم مسئلہ


انہوں نے کہا کہ اگر 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے جلسے میں کسی بھی کارکن کو کچھ ہوا تو وہ لندن میٹروپولیٹن پولیس کے پاس جاؤں گا۔

پی پی پی چیئرمین کی جانب سے جلسے کے دوران خطاب میں بھی ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

بعدازاں گزشتہ روز ایم کیو ایم نے سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پیر کو ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما رشید گوڈیل نے دعویٰ کیا کہ مہاجر کو گالی دےکر پیپلز پارٹی نے توہین رسالت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاگیردار روٹی کپڑا، مکان کی بات کیسے کرتے ہیں جبکہ اردو بولنے والوں پر مظالم کی انتہا ہوگئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں