متنازع زخم

22 اکتوبر 2014
جابر بن حیان کی کیمیا سے لے کر ملالہ یوسفزئی کے زخم تک، ہم ہر چیز کو متنازعہ بنانے میں کمال رکھتے ہیں — فوٹو بشکریہ mideastposts.com
جابر بن حیان کی کیمیا سے لے کر ملالہ یوسفزئی کے زخم تک، ہم ہر چیز کو متنازعہ بنانے میں کمال رکھتے ہیں — فوٹو بشکریہ mideastposts.com

جابر خراسان سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے علم، تحقیق اور تجربات کا ایک زمانہ معترف تھا۔ مغربی سائنسدان اس کی کتابوں کا ترجمہ اپنی زبانوں میں کر رہے تھے۔ روم اور یونان کے فلسفی اور سائنسدان اسے دیوتا سمجھتے تھے۔ ان کے بس میں ہوتا تو وہ جابر کو سکوں اورہیرے جواہرات کے عوض خرید لیتے۔

خراسان میں اس وقت عباسی خاندان کی حکومت تھی۔ شاہِ خراسان اور جابر کے درمیان مسلکی اختلافات موجود تھے۔ حکومت کو جابر کی بڑھتی ہوئی شہرت اور مسلکی اختلافات کھٹکنے لگے۔ جابر کا خراسان میں رہنا مشکل ہو گیا۔ اس کی والدہ کو کوڑے مار مار کر شہید کر دیا گیا۔ جابر اپنی کتابوں اور لیبارٹری کا مختصر سامان سمیٹ کر عراق کے شہر بصرہ چلا گیا۔

بصرہ کے لوگ جابر کے علم کے گرویدہ ہو گئے۔ اہلِ عراق اور ان کے آبا و اجداد صرف تلوار، زرہ بکتر اور گھوڑے کو ایڑی لگانا جانتے تھے۔ جابر جیسی کیمیا گری اور علمی گفتگو انہوں نے اس سے قبل کبھی نہیں سنی تھی۔ وہ بصرہ سے کوفہ اور کوفہ سے خراسان تک کے پہاڑی راستوں کے علاوہ کچھ نہیں جانتے تھے لیکن جابر نے انہیں زمین سے آسمان اور زمین سے اس کی تہوں تک کا سفر کروا دیا۔

حاکم بصرہ کو بھی جابر سے مسلکی اختلاف تھا۔ حاکم کے درباری جابر کی بڑھتی ہوئی علمی شہرت اور مسلکی اختلاف کو حکومت کے لیے خطرہ سمجھنے لگے۔ ایک دن جابر کو الزامات کی زد میں لا کرقاضی بصرہ کے سامنے پیش کیا گیا۔ قاضی نے حاکم کی ایما پر جابر کو سزائے موت سنا دی۔ اور یوں جس جابر بن حیان کو آج مغرب بابائے کیمیا ”Father of Chemistry“ کہتا ہے، اس کی کیمیا گری، علم اور سائنسی ایجادات کو اس کے اپنے ہم مذہبوں نے جادوگری، کذب اور کفر قرار دے دیا۔

ہم نے پاکستان کے واحد نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر عبداسلام کو دھتکار دیا۔ جبکہ ڈاکٹرسلام نے وصیت کی تھی کہ ان کے مرنے کے بعد ان کے نوبیل انعام کو پاکستان بھیج دیا جائے۔ جو آج بھی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی لائبریری میں موجود ہے۔ ڈاکٹرسلام کواَسی کی دہائی میں ایک تنظیم نے پاکستان میں لیکچر کی دعوت دی لیکن مذہبی تنظیموں نے احتجاج شروع کر دیا۔ لہٰذا ان کا دورہ منسوخ ہو گیا اور بھارت کی تیرہ یونیورسٹیوں نے ڈاکٹر سلام کولیکچرز کی دعوت دے دی۔

ہم نے جناح کوبھی ان کے مسلک کی بحثیں چھیڑ کر متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔ ہم جناح کے پاکستان کو تو سنبھال نہ سکے لیکن جناح کو اپنے اپنے مسلک میں شامل کرنے کی کوششوں میں لگے رہے۔ ہماری چودہ سو سالہ اسلامی اور 67 سالہ پاکستانی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے اپنے ہیروز کو وہ قدر، احترام اور مقام نہیں دیا جس کے وہ مستحق تھے۔

ہم نے ملالہ پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو بھی متنازع بنانا چاہا۔ نو اکتوبر 2012 کو اس پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کے ٹی وی چینلز اس واقعے کی کوریج کرنے لگے۔ ہر طرف سے مذمتی اور ملامتی بیانات جاری ہونے لگے۔ لیکن ہمارے ہاں کچھ لوگ اس قاتلانہ حملے کو دہشت گردی کہنے سے کتراتے رہے۔ میں نے دس اکتوبر کو ایک نجی نیوز چینل پر کراچی کے ایک معروف عالمِ دین کی گفتگو سنی۔ ان سے سوال کیا گیا کہ آپ اس واقعے پرکیا ردِ عمل دیں گے۔

مولانا صاحب نے فنِ خطابت سے اس سارے معاملے کو الجھاتے ہوئے کہا، ”میڈیا اس بچی کو ہیرو بنا کر پیش کر رہا ہے۔ میڈیا، حکومت اور دنیا کو ڈرون حملوں میں ماری جانے والی بچیاں نظر کیوں نہیں آ رہی ہیں۔ لال مسجد کے شہدا کہاں گئے۔ یہ ایک سازش ہے۔۔۔۔وغیرہ وغیرہ“ اور یوں انہوں نے ملالہ پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو دیگر مسائل اور معاملات کے ساتھ نتھی کر دیا۔

مختلف چینلزپر ہونے والے تبصروں۔ مذہبی اسکالرز اور موبائل پر موصول ہونے والے بے شمار میسجز (SMS) میں یہ پھیلایا گیا کہ ملالہ پر حملہ پلانٹڈ (planted) ہے۔ ایک سازش ہے۔ ہماری قوم اور امتِ مسلمہ کو الجھانے کی باقاعدہ منصوبہ بندی ہے۔ شمالی وزیرستان پر حملے کی پہلی سیڑھی ہے۔ ایجنسیز کی نئی چال ہے اور بہت کچھ مزیدایسا کہا گیا جس سے اس قاتلانہ حملے اور قاتلوں کے خلاف پیدا ہونے والی نفرت کو کم کیا جا سکے۔

اس حملے کا پس ِمنظر، محرکات یا مقاصد جو بھی ہیں ہم انہیں بعد میں بھی زیر بحث لا سکتے تھے، لیکن اس وقت ایسے سوالات کو اٹھانا دہشتگردی کی اس گھناؤنی واردات کو کنفیوژ (confuse) کر رہا تھا جس کا فائدہ دشمن نے اٹھانا تھا۔

ملالہ نے مینگورہ میں اس دور میں آواز اٹھائی جب وہاں کی فضا سے بارود کی بو آتی تھی۔ گلیوں سے گولیوں کے خول ملتے تھے اور دیواروں کے سائے سے بھی خوف آتا تھا۔ حبس کے اس عالم میں ملالہ امن کی فاختہ بن گئی۔ دنیا کو ٹی وی اسکرین پرتو ملالہ دکھائی دیتی لیکن یہ ملالہ نہیں بلکہ سوات اور مینگورہ کے سات لاکھ سے زائد بچے تھے۔ زبان ملالہ کی ہلتی لیکن آواز سوات کے بچوں کی تھی۔ الفاظ ملالہ کے تھے لیکن لہجہ سوات کے بچوں کا تھا۔ امن کی فریاد ملالہ کی تھی لیکن خواہش اٹھارہ کروڑ لوگوں کی تھی۔ بظاہر یہ چودہ سالہ لڑکی تھی لیکن یہ صرف ایک لڑکی نہیں بلکہ سوات کی بیس لاکھ سے زائد آبادی میں بسنے والی اڑتالیس فیصد خواتین تھیں۔

وہ مینگورہ کے ایک سکول کی سراپا احتجاج طالبہ نہیں بلکہ طالبان اور پاک فوج کے آپریشن کے دوران کھنڈر بن جانے والے چار سو سے زائد اسکولوں کے خس و خاشاک سے اٹھتی ہوئی دھول تھی۔ ملالہ اس دن سے میری آئیڈیل بن گئی۔ اس دن سے مجھے ملالہ کی صورت میں اعتدال پسند، تعلیم یافتہ اور نوجوانوں کا ترقی یافتہ پاکستان دکھائی دینے لگا ۔وہ پہلی پاکستانی ہے جسے عالمی امن ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔ کڈز رائٹس فاونڈیشن کی جانب سے انٹرنیشنل چلڈرنز پیس ایوارڈ کے لیے منتخب ہونے والی پہلی پاکستانی لڑکی بھی ملالہ ہی ہے۔

ملالہ جس نوبل امن ایوارڈ سے تمہیں نوازا گیا۔ 9 اکتوبر2012 کے بعد سے وہ ایوارڈ اب صرف تمہارا نہیں۔ وہ امن ایوارڈ ہر علم دوست اور امن پسند نے تمہارے نام سے اپنے سینے پر آویزاں کر لیا ہے۔ ملالہ زخم صرف تمہیں نہیں لگے، ہمارا ریشہ ریشہ بھی زخم خوردہ ہے۔ ملالہ تمہارے والد ضیاالدین یوسفزئی سوات قومی جرگے کے مرکزی ترجمان تھے لیکن اب پاکستان کا ہر باپ تمہارے پیغام کا ترجمان بن گیا ہے۔ دنیا کی نظروں میں تو تم سٹریچر پر خون میں لت پت پڑی تھی لیکن تمہارے لہو سے امن کے ایسے چراغ روشن ہونے لگے ہیں جنہیں بجھانا آندھیوں کے بس میں نہیں ہو گا۔

ہماری روش بن چکی ہے کہ ہم ہر چیز کو متنازع بنا دیتے ہیں جبکہ زخموں سے اٹھنے والی ٹیسیں ایک جیسی ہوا کرتی ہیں۔ زخم زخم ہوتا ہے چاہے ملالہ یوسفزئی کو لگنے والی گولی کا ہی کیوں نہ ہو۔ اور ملالہ ہم تمہارے زخموں کو متنازع نہیں بننے دیں گے۔

تبصرے (21) بند ہیں

Saima Oct 22, 2014 01:15pm
BILKUL SACH JISTARAH MALALA KOI KAAM KIA BAGHAIR MEDIA NAY BAMI UROOJ PER PUNCHAYA. JISKI WO KABI BHE HAQAR NAHI THI. ESTARAH IMRAN KHAN KO BE MEDIA NAY KHOOB DEKAYA......
Saima Oct 22, 2014 01:18pm
Malala is a Media Show. She has done nothing. we condemn to give her prizes and whowing on media.
Rana Muhammad Usman Oct 22, 2014 02:10pm
Koi badi baat nahi, galileo ke sath bhe aisa hi huwa tha, aur betahasha magribi sciencedano ke sath bhe,,
Chaudry Adil Mansoor Oct 22, 2014 02:47pm
its very unfortunate but true - you forgot to mention Sir Zafarullah khan , who was Judge for international Court and also the president of general assembly- Regards
Faryal Oct 22, 2014 04:12pm
Brother Ameer Abbas !! I Hope, after reading comments at your article, you will soon realize that spreading a fake news is more easy than to defend a truth . Unfortunately, People here in Pakistan are easy to malign with fake news than to digest the truth. Suppose I consider every positive about Mala as fake still I will appreciate her for her standing against biggest cowards and loosers of this earth ., "Zalimans" . Keep writing good stuff Bro, your effort is worth appreciating.
S.T. HAIDER Oct 22, 2014 04:51pm
ہم مختلف چھوٹے چھوٹے دائروں میں بٹے ہوئے لوگ ہیں ، جو صرف لسانی ، مذہبی ، علاقائی ، مسلکی ، اور قبائلی تفریق کو اپنے ساتھ چمٹا کر زندگی گزارتے ہیں - اگر کوئی ہمارے مسلک ، قبیلے ، علاقے یا زبان سے تعلق نہیں رکھتا تو وہ دنیا کا کوئی بھی شاندار کام انجام دے لے ، ہم اس کے کام کو کبھی بھی نہیں سراہے گے . لیکن اگر کوئی ہمارے علاقے ، مسلک ، قبیلے سے تعلق رکھنے والا ، دنیا کا بھیانک ترین فعل بھی کردے ، تو ہم اس کے جرم کو بہت ہی معمولی ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں - یہ تنگ نظری ہم کو اور کتنا گرائی گی - یہ تنگ نظری جابر بن حیان سے لے کر ڈاکٹر عبدالسلام اور ملالہ یوسف زئی تک محدود نہیں ہے - معاشرے کے ہر طبقے میں ہے -
S.T. HAIDER Oct 22, 2014 04:55pm
@Faryal: I also support your comments : ( ہم ہی کو جرآت اظہار کا سلیقہ ہے -- صدا کا قحط پڑے گا تو ہم ہی بولیں گے )
Noman Ahmed Awan Oct 22, 2014 05:36pm
bhai jo maghrib aaj apnai aap ko parha likha, tehzeeb yafta kehta hai woh bhi 1 zamane mai tareek tha. wahan jahalat thi. wahan kai padri logon ko ilm kai nazdeek nahi janai dete thay, ilm sirf khawas tak mehdood tha. baqi rahi malala ki baat tau yeh just 1 show tha, 1 yahoodi sazish woh aap ki hero ho ga har 1 ki nahi ho sakti. aap ya malala Pakistan sai zaida muhabat karte hain aur malala ko izzat na dene walai mulk kai dushman hain. kabhi yeh book "The Protocols of the Learned Elders of Zion" parh lijiye ga, jews ki sazishon sai waqfiyat kai liye. baqi aap ka apna nazriya mera apna, mai apni jagah khush aap apni jagah.
Noman Ahmed Awan Oct 22, 2014 05:40pm
baqi rahi taliban ki baat unkai mai bhi khilaf hon, merai malala kai khilaf bolne ya likhne sai koi iss ghalat fehmi mai matt parai kai mai taliban aur ham zalim aur zulm karne walai kai haq mai ho.
islamabadian Oct 22, 2014 05:49pm
when she will come to pakistan and study and work for education here in pakistan then we can accept her other wise she is just a media stunt she has done nothing for pakistan
jami Oct 22, 2014 06:06pm
@Faryal: miss faryal america is supporting mala and at the same time they are supporting ttp and terrorists in Baluchistan, we collected several evidences for Pakistan i can't reveal for whom em working for.now tell me if she is (malala) real threat for Taliban let her know arrive back and serve her ppl.i bet she will not.you guys(journalists) advertising her like nijat-e-dehenda or great supporter of education for girls of kkp.mark my words it's a mirage !!!
تنویر Oct 22, 2014 08:47pm
اللہ کلم اور کالم میں اور طاقت عطا کرے۔ نیم حکیم خطرہ جان اور نیم ملا خطرہ ایمان والے ملک میں اپنا خیا ل رکھیے گا۔ طالب دعا تنویر ناصر
Faryal Oct 23, 2014 12:05pm
@jami: Sir, let me acknowledge you word by word for an instance. As you said Malala & Zalimans are both backed by US, one is portrayed as evil and the other is totally opposite to that if not an angel. Now tell me please what is logical to you. Oppose the good with full voice and let the evil free with no condemnation ? Janab Malala ko jis shiddat say bura kehtay hain ussi shiddat say Talibaan ko bhi bura kahiyay phir to aap Bahadur hain nahin to Masoom or bezarar si Bachi per aap cheekh pukaar kartay rahain or Taliban k muaamlay main 99% Pakistanio ko chup lag jaati hay. Woh Bachi aap ka kuch nahin bigaar sakti kiyonkay uss kay haath main qalam or Kitaab hay jabkay Talibaan aap ko qabar say nikal kar bhi sooli per latka dain gay. Agar sach kehnay ka shoq hay to phir poora sach kahiyay Zalim ki muzammat nahin karsaktay to phir atleast mazloom ka saath dain. Choice is yours.
S.T.HAIDER Oct 23, 2014 12:56pm
@islamabadian: ڈئیر لگتا ہے آپ کو بہت جلن ہو رہی ہے ، ملالہ کے پاکستان سے باہر رہنے پر - کیونکہ پہلے نشانہ چوک گیا تھا ، اور وہ بچ گئی تھی -
Aalamgeer Khan Oct 24, 2014 12:00am
میرے بھائی نے بهت اچھا کالم لکھا هے لیکن اس میں مثالیں کچھ ٹھیک نهیں دیں کهاں جابر بن حیان اور کهاں ملاله ارے صاحب پاکستان کا میڈیا کیا فیصله کرے گا که کون ٹھیک هے اور کون غلط یه تو ترازو کے جھکاؤ کو دیکھتا هے سب ڈھول پیٹنے والے هیں پوری دنیا میں هماری عزت کا جنازه نکالنے کی ذمه دار هماری میڈیا هے ملاله کا ڈرامه میڈیا کی مهربانی هے لال مسجد میں سینکڑوں ملاله تھیں کسی میڈیا والے نے خبر چلائی جو مر گئی ان کا ذکر هی مت کریں جو زنده وهاں سے نکلیں وه کهاں گئیں هر ماں کے لئے اپنی بچی ملاله هے. میڈیا کا رول انتهائی منفی هے سب پیسے کمانے اور چٹ پٹی خبروں کے چکر میں هوتے هیں چاهے سچ هو یا جھوٹ کسی کو کسی کی پرواه نهیں بس همارے چینل کی ریٹنگز بڑھ جائں. لهذا آپکی خدمت میں عرض هے که ملاله کا بھوت سر سے اتار لیں وه عنقریب هم پر مسلط کی جائینگی
S.T. HAIDER Oct 24, 2014 11:39am
@Aalamgeer Khan: محترم آپ کو برقعہ پوش اسلحہ بردار خواتین بریگیڈ اور قلم کے ذریعے جہاد کرنے والی ملالہ یوسف زئی کا فرق تو معلوم ہونا چاہیے ، طاقت دونوں میں ہوتی ہے، قلم میں اور بندوق میں بھی ، یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم کو کیا استعمال کرنا چاہیے -
Ali Oct 24, 2014 03:29pm
دو قیدی ااپنی کوٹھری کے روشندان سے باہر جھانکتے ہیں. ایک آسمان کے تاروں پی نظریں گاڑ دیتا ہے اور دوسرے کوسڑک پے پڑا کیچڑ ہی نظر آتا ہے. اپنے اپنے ذوق_نظر کی بات ہے ورنہ مسلمانو کی ١٥٠٠سال پی محیط تاریخ میں تنازعات کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے. حق پہچاننا حق بولنا اور حق کے لئے لڑنا ہمّت کی بات ہے
Ali Oct 24, 2014 03:31pm
Amir Abbas your information about Jabir is incorrect. At least do some research before writing for a public platform
Haroon Oct 24, 2014 08:37pm
First part is (Y) But the Malala part, I am against her and this cheap drama... Now this is my مسلک, you may agree or not..... Thanks!
Mumtaz Oct 26, 2014 02:29am
@Saima: آپ اور آپ جیسے لوگوں کی منفی سوچ اس ملک کی بربادی کا سبب ہے۔طالبان کے عشق میں آپ لوگوں کو پوری دنیا مشکوک نظر آتی ہے۔وہ دن دور نہیں جب یہ لوگ آپ جیسے لوگوں کو ہی اپنا شکار بنائیں گے۔۔
Mumtaz Oct 26, 2014 02:42am
@jami: we have been hearing the same thing from the likes of zaid hamid and hamid mir. not surprised to meet another one.after all this is the national mindset .Blame U.S and West even if your milk is split