نئی دہلی: انڈین کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) نے دورہ مکمل کیے بغیر وطن واپس لوٹنے پر ویسٹ انڈین کرکٹ پر مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

منگل کو حیدرآباد میں ہونے والے بورڈ کے اجلاس کے بعد بیان میں کہا گیا کہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر دورہ منسوخ کرے پر بی سی سی آئی ویسٹیز کرکٹ بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ ویسٹ انڈیز کے اس اقدام کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ دورے منسوخ تصور کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کو 2016 میں فروری سے مارچ تک ویسٹ انڈٰیز کا دورہ کرنا تھا۔

منگل کو ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کا بھی ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں موجودہ صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ سے تنخواہوں کے تنازع پر ویسٹ انڈین کھلاڑیوں نے جمعہ کو دھرم شالہ میں منعقدہ پانچ میچوں کی سیریز کے چوتھے ایک روزہ میچ کے بعد دورہ چھوڑنے کی دھمکی دی۔

سیریز میں ویسٹ انڈیز کو مزید ایک ایک روزہ، ایک ٹی ٹوئنٹی اور تین ٹیسٹ میچز کھیلنے تھے۔

اس معاملے پر جمعہ کو ہی ویسٹ انڈین بورڈ نے بی سی سی آئی اور تمام متعلقہ حلقوں سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مستقبل میں دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان مضبوط شراکت کے لیے پُرامید ہیں۔

دورہ ملتوی ہونے کے بعد ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے فوری طور پر کسی متبادل ٹیم کی تلاش شروع کردی تھی اور سری لنکا نے پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلنے کی حامی بھر لی تھی۔

تاہم سری لنکن ٹیم کے دورے کے باوجود ہندوستان کو 50 ملین ڈالر(5 ارب روپے پاکستانی) کی خطیر منافع کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

اس حوالے میڈیا میں قیاس آرئیاں جاری ہیں کہ ہندوستانی کرکٹ بورڈ اس اقدام کے بعد ویسٹ انڈین کرکٹرز کو انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت سے بھی روک سکتا ہے تاہم ابھی تک آفیشل سطح پر ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔

تبصرے (0) بند ہیں