دبئی: آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے آل راؤنڈر مچل مارش کو مستقبل میں آسٹریلین ٹیم کی قیادت کا سب سے موزوں امیدوار قرار دے دیا ہے۔

مارش متوقع طور پر پاکستان کے خالف 22 اکتوبر سے دبئی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کریں گے۔

آسٹریلین کپتان کو امید ہے کہ مارش اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے انجری کے باعث سیریز سے باہر ہونے والے آل راؤنڈر شین واٹسن کی کمی پوری کر سکیں گے۔

مارش کی موجودگی سے آسٹریلیا کو ناصرف چھٹے بلے باز کی کمی پوری کرنے میں مدد ملے گی بلکہ وہ پانچویں باؤلر کے طور پر بھی باؤلنگ لائن کی مدد کر سکیں گے۔

کلارک نے نیوز لمیٹیڈ میں منگل کو لکھے گئے اپنے کالم میں کہا کہ میرا ماننا ہے کہ مچل مارش مستقبل میں آسٹریلیا کی قیادت کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تجزیہ ایک ایسے کھلاڑی کے حوالے سے بہت بڑی بات ہے کہ جو ابھی محض 23 سال کا ہے اور جس نے اب تک ٹیسٹ کرکٹ میں قومی ٹیم کی نمائندگی نہیں کی لیکن میں نے متعدد مرتبہ ان کے ساتھ دورے کیے ہیں اور ان کے کھیل کے حوالے سے معلومات اور صلاحیتوں نے مجھے بہت متاثر کیا ہے۔

کلارک نے کہا کہ مارش پاسپورٹ پر درج اپنی عمر کے مقابلے میں کرکٹ میں پانچ سال زیادہ میچور ہیں، میرا فی الحال قیادت چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، ابھی بھی مجھ میں کافی کرکٹ باقی ہے لیکن مجھے مارش واضح طور پر قائدانہ صلاحیتیں دکھائی دے رہی ہیں۔

آسٹریلین کپتان نے کہا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کھلاڑی کی کمزوری اور مضبوط پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہیں اور پھر ایک باؤلر کے بجائے بلے باز کی سوچ سے فیلڈ ترتیب دیتے ہیں۔

انہوں نے مارش کو ایک مکمل ٹیم پلیئر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اگر وکٹ نہ لے سکیں یا رن کرنے میں ناکام رہیں تو بھی مایوس ہونے کے بجائے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہیں اور پوری ٹیم کو ساتھ لےکر چلتے ہیں۔

یاد رہے کہ مارش کے والد جیوف مارش آسٹریلین ٹیم کی نمائندگی کرنے کے ساتھ ساتھ کوچنگ بھی کرتے رہیں اور زمبابوین ٹیم کی بھی کوچنگ کر چکے ہیں جبکہ ان کے بھائی شان مارش بھی تینوں طرز کی کرکٹ میں آسٹریلیا کی نمائندگی کا اعزاز رکھتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں