کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کے قریب سے ایک مشکوک غیر ملکی شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق نائن زیرو کے اردگرد سیکیورٹی پر تعینات ایم کیو ایم کے کارکنوں نے مشکوک انداز میں گھومنے والے ایک شخص کو پکڑ لیا جس کے قبضے سے پچیس ہزار روپے، دو موبائل فونز، دو بیٹریاں اور کالعدم تحریک طالبان کے سابق امیر حکیم اللہ محسود کی تصویر برآمد ہوئی۔

پکڑے گئے شخص کے پاس سے ملنے والے سامان کا  اسکرین گریب— ڈان نیوزفوٹو.
پکڑے گئے شخص کے پاس سے ملنے والے سامان کا اسکرین گریب— ڈان نیوزفوٹو.

ایم کیو ایم کے رہنما اور رکن اسمبلی افتخار احمد نے پریس کانفرنس میں ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم اردو بول یا سمجھ نہیں سکتا ہے اس لیے اس یہ کسی بھی قسم کے سوالوں کے جوابات نہیں دے رہا ہے۔

ملزم کے پاس سے ایک کارڈ بھی برآمد ہوا ہے جس کے مطابق اس کا نام سیف اللہ ہے۔

گزشتہ ہفتے ایم کیو ایم نے ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ اس کے کئی رہنماؤں کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے بھتے کی پرچیاں بھیجی گئی ہیں۔

ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ بھتہ نہ دینے کی صورت میں کالعدم تنظیم کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔


ایم کیو ایم الطاف حسین کی سیکیورٹی کے لیے فکرمند


رات گئے نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما کنور نوید کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان نے الطاف حسین کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی سیکیورٹی کے لیے فکرمند ہیں۔

کنور نوید نے یہ بھی کہا کہ الطاف حسین نے پہلے دن سے مذہبی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، گزشتہ انتخابات میں ایم کیو ایم کو انتخابی مہم چلانے نہیں دی گئی۔

پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی نائن زیرو کے اطراف سے ایک مشکوک شخص کو پکڑا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے تاوان کا مطالبہ کیا گیا، حکومت اور پولیس کے علم میں صورت حال لاتے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں