یونس کی سنچری، پاکستان کی پوزیشن مستحکم

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2014
یونس خان اور اظہر علی سنچری شراکت مکمل ہونے پر ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
یونس خان اور اظہر علی سنچری شراکت مکمل ہونے پر ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستانی کھلاڑی احمد شہزاد—۔فائل فوٹو اے ایف پی
پاکستانی کھلاڑی احمد شہزاد—۔فائل فوٹو اے ایف پی

دبئی: پاکستان نے تجربہ کار یونس خان کی شاندار سنچری کی بدولت آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ پہلے دن چار وکٹ پر 219 رنز بنا لیے ہیں۔

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے بیٹنگ وکٹ پر ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو فیلڈنگ کی دعوت دی۔

مصباح الحق کا یہ فیصلہ ابتدا میں اس وقت غلط ثابت ہوا جب دونوں اوپنرز صرف کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

آل راؤنڈر محمد حفیظ میچ کے پہلے ہی اوور میں مچل جانسن ی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار دیے گئے، اس موقع پر انہوں نے ریویو ا بھی استعمال کیا لیکن وہ بھی انہیں پویلین واپسی سے نہ بچا سکا۔

قومی ٹیم ابھی ابتدائی نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ پیٹر سڈل نے احمد شہزاد کی وکٹیں بکھیر دیں۔

اس کے بعد اظہر علی اور تجربہ کار یونس خان نے مشکلات کا شکار پاکستانی ٹیم کو سنبھالا دیا اور کھانے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی تاہم اس دوران قومی ٹیم نے انتہائی سست رفتاری سے بلے بازی کی جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کھانے کے وقفے پر رن ریٹ دو رن فی اوور سے بھی کم تھا۔

کھانے کے وقفے کے بعد بھی دونوں بلے باز محتاط انداز میں بیٹنگ کرت ہوئے آہستہ آہتسہ اسکور کو آگے بڑھاتے رہے، اس دوران دونوں ہی کھلاڑیوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کر لیں۔

یونس اور اظہر نے تیسری وکٹ کے لیے 108 رنز کی شراکت قائم کی۔

چائے کے وقفے سے کچھ دیر قبل 53 رنز بنانے والے اظہر، جانسن کی گیند پر ایک غلط شاٹ کھیل بیٹھے جس کا خمیازہ انہیں وکٹ گنوانے کی صورت میں اٹھانا پڑا۔

یونس اور مصباح نے چائے کے وقفے کے بعد فاسٹ باؤلرز کے خلاف محتاط رویہ اپناتے ہوئے اسپنرز کی خبر لینے کی منصوبہ بندی کی اور اس میں بخوبی کامیابی رہے۔

دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 83 رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور کو 198 تک پہنچا دیا۔

اس دوران یونس نے ناتھن لایون کو شاندار چھکا لگا کر ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 25ویں اور آسٹریلیا کے خلاف پہلی سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

یہ سنچری کے ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کھیلنے والے تمام ملکوں کے خلاف سنچری بنانے والے والے واحد پاکستانی بن گئے ہیں۔

اس شراکت کو خطرناک ہوتا دیکھ کر آسٹریلین کپتان کلارک نے نئی گیند لینے کا فیصلہ کیا اور جانسن نے نئی گیند سے دوسری ہی بال پر وکٹ لے کر پاکستان کو یونس سے محروم کردیا۔

یونس نے 10 چوکوں اورایک چھکے کی مدد سے 223 گیندوں پر 106 رنز کی اننگ تراشی۔

یونس کے بعد وکٹ پر آنے والے اسد شفیق نے کپتان کے ساتھ مل کر محتاط انداز میں کھیلنے کی حکمت عملی اپناتے ہوئے دن کے اختتام تک مزید کوئی اور وکٹ نہ گنوانے کا پلان بنایا۔

اس کے بعد آسٹریلین باؤلرز نے وکٹ کے حصول کی سر توڑ کوششیں کیں لیکن کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔

جب پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے چار وکٹ کے نقصان پر 219 رنز بنا ئے تھے، مصباح الحق 34 اور اسد شفیق نو رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔

آسٹریلیا کی جانب سے مچل جانسن تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ سڈل نے ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی قومی ٹیم نے دو نئے کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم میں شامل کیا۔

پاکستانی ٹیم میں شامل فاسٹ باؤلر عمران خان اور لیگ اسپنر یاسر شاہ اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔

قومی ٹیم میں احمد شہزاد، یونس خان، محمد حفیظ، ذوالفقار بابر، مصباح الحق، اسد شفیق، سرفراز احمد، اظہر علی، راحت علی، عمران خان اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

دوسری جانب آسٹریلیا کی جانب سے آل راؤنڈر مچل مارش اور اسپنر اسٹیو اوکیف ٹیسٹ ڈیبیو کر رہے ہیں۔

ٹیسٹ میچ کھیلنے والے مچل مارش 438 ویں اور اسٹیو اوکیف 439 ویں آسٹریلوی کرکٹر ہیں۔


پاک - آسٹریلیا ٹیسٹ میچوں کی تاریخ


پاکستان اور آسٹریلیا کےدرمیان 1956 سے اب تک 57 ٹیسٹ کھیلےگئے ہیں جن میں آسٹریلیا کا پلڑا بھاری ہے.

آسٹریلیا نے 28 ٹیسٹ میں فتح اپنے نام کی اور پاکستان کو12 مرتبہ کامیابی ملی جبکہ 17 ٹیسٹ میچز ڈرا رہے.

ٹیسٹ میچزمیں آسٹریلیا کےخلاف پاکستان کا سب سےبہترین اسکور624 ہے جواس نے ایڈیلیڈ کرکٹ گراؤنڈ پر 1983 میں اسکورکیا،جبکہ سب سے کم اسکور 53 ہےجو 2002 میں شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں ریکارڈ بکس کی زینت بنا۔

آسٹریلیا کا پاکستان کے خلاف سب سے بہترین اسکور617 ہے جوفیصل آباد کےاقبال اسٹیڈیم میں 1989 میں بنایا گیا، جبکہ سب سے کم اسکور80 ہے، جوکراچی کے نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 1956 میں اسکور کیا گیا۔

پاکستان بیس سال سے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکا۔ آخری مرتبہ پاکستان نے 1994 میں ہونے والی ہوم سیریزمیں آسٹریلیا کو ایک صفر سے شکست دی تھی.

دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک کھیلی گئی 21 ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا نےگیارہ اور پاکستان نے پانچ جیتی ہیں جبکہ پانچ سیریز ڈرا رہیں۔

دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز2010 میں انگلینڈ میں کھیلی گئی جو ایک ایک سے ڈرا رہی.

تبصرے (0) بند ہیں