پی پی پی کا نیا دھڑا سامنے آ گیا

23 اکتوبر 2014
ڈاکٹر صفدر عباسی اور ناہید خان۔ — یو ٹیوب گریب
ڈاکٹر صفدر عباسی اور ناہید خان۔ — یو ٹیوب گریب

لاہور: ناہید خان اور ڈاکٹر صفدر عباسی نے پاکستان پیپلز پارٹی-ورکرز (پی پی پی -ڈبلیو) کے نام نے سابق حکمران پارٹی کا نیا دھڑا بنا لیا۔

بدھ کو یہاں ایوانِ اقبال میں کارکنوں کے کنونشن میں ایک قرار داد کے ذریعے عباسی نئی پارٹی کے پہلے صدر بن گئے۔

اس سے پہلے پی پی پی کے اس جوڑے نے بھٹو شہید بے نظیر ورکرز تحریک بھی شروع کی تھی۔

کنونشن میں صفدر نے کہا کہ پی پی پی کے حقیقی جیالوں کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کے لئے ایک نئے پلیٹ فارم کی ضرورت تھی۔ 'ہم آئندہ الیکشن میں اسی پلیٹ فارم سے حصہ لیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے ویژن پر چلنا چھوڑ دیا جس کی وجہ سے اسے گزشتہ الیکشن میں بری طرح شکست ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ناہید خان پی پی پی کی رجسٹریشن کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمہ لڑ رہی ہیں اور کارکن ان کے ساتھ ہیں۔

ناہید خان نے کہا کہ آصف علی زرداری سمیت پی پی پی کے کئی رہنما کارکنوں کا سامنا کرنے کے بجائے بلاول بھٹو زرداری کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلاول شہید بے نظیر کے بیٹے ہیں اور انہیں اپنے والد کے طرز سیاست پر نہیں چلنا چاہیئے۔

'پی پی پی وفاق کی ایک جماعت ہے۔ بلاول کو طے کرنا ہو گا کہ آیا وہ اپنے نانا اور والدہ کے نقش قدم پر چلیں گے یا پھرپارٹی کے پچھلے سات سالوں کا بھاری بوجھ اٹھائیں گے'۔

ناہید خان کے مطابق، اگر بلاول کو ضرورت ہے تو وہ ان کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار ہیں لیکن اس صورت میں بلاول کو موقع پرستوں سے دامن چھڑانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کارکن ملازمتیں نہیں مانگتے بلکہ وہ قیادت سے عزت نفس کے متقاضی ہیں۔

ناہید نے کہا کہ کنونشن میں وہ کارکن شریک ہیں جنہوں نے آمریت کا سامنا کرتے ہوئے جیلیں کاٹیں ۔

تبصرے (2) بند ہیں

نجیب الرحمٰن، لاہور Oct 23, 2014 09:26pm
پہلے بھی پیپلز پارٹی پیٹریاٹ دھڑا بنایا تھا فیصل صالح حیات نے لیکن اس دھڑے کے بننے سے فیصل صالح حیات بشمول ان کی بیگم عابدہ حسین کی مجموعی سیاسی شہرت یا ساکھ کو راتوں رات سخت نقصان پہنچا اور ابھی تک نقصان جاری ہے۔ اسی طرح ناہید گروپ بھی اپنی مقبولیت پیدا نہیں کر سکے گا۔ پیپلز پارٹی ایک نظریاتی اور واحد نظریاتی جماعت ہے اور اس کے ووٹرز کوئی تاجرانہ ذہنیت نہیں رکھتے کہ جہاں سے منافع زیادہ ملے اس طرف ٹھپہ لگا دیں بلکہ پی پی کے ووٹرز بھٹو کی روح اور اب بی بی کی روح کے لیے دیتے ہیں اور ایسا کر کے وہ پارٹی سے زیادہ خود کو شانتی مہیا کرتے ہیں یہ ظاہر کرتے ہوئے کہ ہم ‘داغی‘ نہیں ہیں۔۔۔۔
HUSSAIN JEE Oct 24, 2014 09:59am
@نجیب الرحمٰن، لاہور: AP THEEK KEH RAHE HEN