ورکنگ باؤنڈری پر ہندوستانی جارحیت جاری

فائل فوٹو—۔
فائل فوٹو—۔
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو

سیالکوٹ: ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی دوبارہ خلاف ورزی کرتے ہوئے انڈین سیکیورٹی فورسز نے پاکستان کے دیہی علاقوں میں سویلین آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جمعرات کو ہندوستانی فورسز کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر شکر گڑھ اور چارواہ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق انڈین فوج نے دیہی علاقوں میں سویلین آبادی کو نشانہ بنایا۔

ڈان نیوز کے مطابق فائرنگ اس قدر شدید تھی کہ مقامی آبادی کے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے، تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

پاکستانی فورسز نے بھی ہندوستانی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور چناب رینجرز کی جوابی کارروائی سے ہندوستانی گنیں خاموش ہو گئیں۔

گزشتہ روز بھی سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسز اور چناب رینجرز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔


مزید پڑھیں: سیالکوٹ: ہندوستانی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ


خیال رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر رواں ماہ کے آغاز میں شروع ہونے والا بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ اب تک رُک نہیں سکا ہے۔

گزشتہ تقریباً تین ہفتوں کے دوران فائرنگ کے ان واقعات میں دونوں اطراف کے کم ازکم 19 افراد ہلاک اور 50 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ ان واقعات سے سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری کے اطراف کے مکانات اور املاک کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

پاکستان ان واقعات پر ناصرف ہندوستان حکومت سے سفارتی سطح پر احتجاج ریکارڈ کرواچکا ہے، بلکہ اس نے اقوامِ متحدہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی معاملات پر پیدا ہونے والی اس کشیدگی کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔


مزید پڑھیں: پاکستان کا ہندوستان سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج


دوسری طرف ہندوستان بھی مسلسل دعویٰ کرتا رہا ہے کہ پاکستانی فوج کی اس کے علاقوں میں فائرنگ اور گولہ باری سے کئی عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان 2003ء میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، لیکن حالیہ کچھ عرصے میں دونوں ہی ملک اس معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں