اسلام آباد: قومی اسمبلی میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر ہندوستانی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس کے دوران وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قرارداد پیش کی جو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلی۔

قرارداد میں ہندوستان سے فوری طور پر سیز فائر کی خلاف ورزی بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتا ہے اور ہندوستان کو بھی کرنا چاہیے۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہندوستانی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔


مزید پڑھیں: ہندوستانی جارحیت کے جواب کی صلاحیت ہے، وزیردفاع


ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر ہندوستانی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اجاگر کرنے کے لیے دنیا بھر میں وفود بھیجے جائیں گے۔

قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہندوستان، پاکستان کو دباؤ میں لانا چاہتا ہے اور ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کے علاوہ بلوچستان میں بھی مداخلت کر رہا ہے۔

خورشید شاہ نے پاکستان تحریک انصاف کو دھرنا ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف دھرنا ختم کرکے پارلیمنٹ میں آئے۔

تحریک انصاف کی طرف سے اٹھائے گئے ایشوز ٹھیک ہیں، لیکن اگروہ پارلیمنٹ میں آکر اپنی آواز اٹھائے تو زیادہ موثر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری کا دھرنا ختم کرنا خوش آئند ہے، یہ کسی کی جیت یا ہار نہیں بلکہ پارلیمنٹ کی جیت ہے لیکن حکومت کو اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے اوراس غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ طاہرالقادری کے چلے جانے سے معاملات ٹھیک ہوگئے۔


مزید پڑھیں: طاہر القادری کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان


خورشید شاہ نے کہا کہ اگر چار حلقوں کے مطالبے کو پہلے مان لیا جاتا تو صورتحال یہاں تک نہ پہنچتی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے اندرونی حالات سے فائدہ اٹھانا چاہ رہا ہے،لیکن پاکستان کی افواج ملکی سرحدوں کا بھرپور دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں