پاکستان کوہ پیماؤں کی جنت

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2014

جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کوہ پیماﺅں کے جنت سے کم نہیں، یہ سات ہزار میٹر بلند چوٹیوں کی تعداد کے حوالے سے نیپال کا حریف ہے اور یہاں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو واقع ہے جبکہ کے ٹو سمیت دنیا کی آٹھ ہزار میٹرز سے بلند پانچ پہاڑیاں پاک سرزمین کا حصہ ہیں۔

گزشتہ دنوں جب پاکستان اور شمالی ہندوستان کے مختلف حصے سیلاب کا نشانہ بنے، قراقرم رینج غیر متوقع طور پر برف سے سج گئی۔ پرامن دور میں متعدد سیاح ان چوٹیوں کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے آتے تھے تاہم گزشتہ برس نانگا پربت پر سیاحوں پر حملے کے بعد اس تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اور وہاں کی مقامی آبادی اور ملکی معیشت کو کافی دھچکا پہنچا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی بلند ترین چوٹیاں

برف سے ڈھکے کنکورڈیا کے اوپر چاند بادلوں کے پیچھے سے جگمگاتا ہوا — رائٹرز فوٹو
برف سے ڈھکے کنکورڈیا کے اوپر چاند بادلوں کے پیچھے سے جگمگاتا ہوا — رائٹرز فوٹو
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو اور 8051 میٹر بلند بروڈ پیک کا ایک
خوبصورت منظر — رائٹرز فوٹو
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو اور 8051 میٹر بلند بروڈ پیک کا ایک خوبصورت منظر — رائٹرز فوٹو
ٹریکرز اور پورٹرز بلتورو گلیشیئر سے نیچے آرہے ہیں — رائٹرز فوٹو
ٹریکرز اور پورٹرز بلتورو گلیشیئر سے نیچے آرہے ہیں — رائٹرز فوٹو
ایک پورٹر اپنے ٹریکنگ صارف کو بلتورو گلیشیئر سے نیچے اتار رہا ہے — رائٹرز فوٹو
ایک پورٹر اپنے ٹریکنگ صارف کو بلتورو گلیشیئر سے نیچے اتار رہا ہے — رائٹرز فوٹو
ایک پورٹر کنکورڈیا سے نکل رہا ہے، یہ کے ٹو کے قریب گلیشیئرز کے پاس واقع ہے — رائٹرز فوٹو
ایک پورٹر کنکورڈیا سے نکل رہا ہے، یہ کے ٹو کے قریب گلیشیئرز کے پاس واقع ہے — رائٹرز فوٹو
ایک جرمن ٹریکر کنکورڈیا میں اپنے کچن ٹینٹ سے برف باہر پھینک رہا ہے — رائٹرز فوٹو
ایک جرمن ٹریکر کنکورڈیا میں اپنے کچن ٹینٹ سے برف باہر پھینک رہا ہے — رائٹرز فوٹو
پاکستانی فوجیوں کا ایک گروپ اسلحے کے ساتھ کے ٹو بیس کیمپ کا رخ کر رہا ہے — رائٹرز فوٹو
پاکستانی فوجیوں کا ایک گروپ اسلحے کے ساتھ کے ٹو بیس کیمپ کا رخ کر رہا ہے — رائٹرز فوٹو
پورٹرز بلتورو گلیشیئرز سے اترتے ہوئے — رائٹرز فوٹو
پورٹرز بلتورو گلیشیئرز سے اترتے ہوئے — رائٹرز فوٹو
ایک مقامی کاشتکار اپنے خچر کے ٹو بیس کیمپ کے قریب لے کر جا رہا ہے — رائٹرز فوٹو
ایک مقامی کاشتکار اپنے خچر کے ٹو بیس کیمپ کے قریب لے کر جا رہا ہے — رائٹرز فوٹو
جاپانی ٹریکرز کا ایک گروپ بلتورو گلیشیئر پر چڑھائی کر رہا  ہے — رائٹرز فوٹو
جاپانی ٹریکرز کا ایک گروپ بلتورو گلیشیئر پر چڑھائی کر رہا ہے — رائٹرز فوٹو
برساتی بادلوں کے تلے کھڑے خیمے جو بلتورو گلیشیئر کے پاس برالدو میں نصب کیے گیے ہیں — رائٹرز فوٹو
برساتی بادلوں کے تلے کھڑے خیمے جو بلتورو گلیشیئر کے پاس برالدو میں نصب کیے گیے ہیں — رائٹرز فوٹو
باون سالہ شکراللہ بیگ اینٹیں تیار کرنے والے مزدور ہیں جو ماضی میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں باورچی بھی رہ چکے ہیں اور اس وقت وہ اپنے گاﺅں اسکولے میں چپاتی بنا رہے ہیں — رائٹرز فوٹو
باون سالہ شکراللہ بیگ اینٹیں تیار کرنے والے مزدور ہیں جو ماضی میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں باورچی بھی رہ چکے ہیں اور اس وقت وہ اپنے گاﺅں اسکولے میں چپاتی بنا رہے ہیں — رائٹرز فوٹو