پیرس: فرانس کے دو تاجروں نے ایک پورٹ ایبل ڈیوائس مارکیٹ کی ہے، جس سے غذا میں سؤر کے گوشت یا چربی کی موجودگی کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

فرانس میں پچاس لاکھ مسلمان بستے ہیں، جو اس ملک کی مجموعی آبادی کا تقریباً فیصد حصہ ہے۔ حلال ٹیسٹ کٹ، جو حمل کی جانچ کرنے کی کٹ کے جیسی ہے، مغرب میں مقیم مسلمانوں کو ناصرف غذائی اشیاء میں سور کے گوشت یا چربی کی موجودگی کی تصدیق کرے گی، بلکہ اس سے آرائشِ حسن کی مصنوعات اور دواؤں کی بھی تصدیق کی جاسکے گی۔

ایک فرانسیسی شہری جین فرانکوئس جولین اور ایک الجیرین نژاد عبدالرحمان چوعی نے حلال کٹ کا تصور اپنی یونیورسٹی میں دو سال پہلے پیش کیا تھا، جب کہ یورپ بھر میں لیبل کے بغیر منجمد کھانوں میں گائے کے گوشت کے بجائے گھوڑے کے گوشت شامل ہونے کا اسکینڈل چل رہا تھا۔

یاد رہے کہ جین فرانکوئس نے اس سے قبل ایسے لوگوں کی مدد کے لیے ایک ٹیسٹ کٹ تیار کی تھی جنہیں بعض غذائیں نقصان کرتی ہیں، یا وہ ان سے شدید الرجی کا شکار ہوجاتے ہیں، وہ اس کی مدد سے ایسی غذاؤں سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

اس کٹ کے ساتھ ایک چھوٹی ٹیسٹ ٹیوب دی جاتی ہے، جس میں غذا کا سیمپل گرم پانی کے ساتھ ڈالا جاتا ہے۔ ٹیسٹ کی پٹّی جب اس ٹیوب میں داخل کی جاتی ہے تو چند منٹ کے بعد ہی نتیجہ سامنے آجاتا ہے۔ ایک لائن کا مطلب ہوتا ہے کہ اس غذا میں سؤر کا گوشت نہیں ہے، اور دو لائنوں کا مطلب ہوتا ہے کہ سؤر کا گوشت اس میں شامل ہے۔

اس ٹیسٹ کٹ کے ا ستعما ل سے ر یسٹورنٹ میں کھانا کھانے کے شوقین افراد یا پیک غذاؤں پر انحصار کرنے والے لوگ اسلام میں ممنوع حرام شئے کی غذا میں موجودگی کا پتہ لگا سکیں گے۔

فرانسیسی مسلمانوں نے اس پروڈکٹ کو اپنا لیا ہے۔ حلال سپرمارکیٹ ہال سٹی میں کام کرنے والے محمد حاتمی کہتے ہیں ’’اس ٹیسٹ کے ذریعے ہم جان سکتے ہیں کہ غذا میں سؤر کا گوشت استعمال کیا گیا ہے یا نہیں۔‘‘

جین فرانکوئس اور عبدالرحمان چوعی ایک الکوحل ٹیسٹ بھی پیش کرچکے ہیں، انہوں نے کئی مختلف ٹیسٹ بھی تیار کیے ہیں، ان کا خیال ہے کہ اُن سے مختلف غذاؤں کی عدم برداشت رکھنے والے لوگوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

ان کی کمپنی کیپیٹل بایو ٹیک کا دعویٰ ہے کہ اس وقت کوئی ایسا ٹیسٹ موجود نہیں ہے کہ جس سے آسانی اور کم خرچ طریقے سے کسی غذائی پروڈکٹ میں شامل چیزوں کے بارے میں معلوم کیا جاسکے۔

وہ کہتے ہیں کہ اس ٹیسٹ کی ایک کٹ کی قیمت 6.90 یورو ہے، اور یہ 99 فیصد درست نتائج دیتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جلد ہی یہ ’’حلال ٹیسٹ‘‘ آن لائن خریداری کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں