نیو یارک: افریقی ممالک میں تباہی ہھیلانے کے بعد امریکا کے سب سے بڑے شہر میں ایبولا کے پہلے کیس کی جمعے کے روز تصدیق ہوگئی ہے۔

ادھر شدت پسندی سے متاثر افریقی ملک مالی میں بھی خطرناک ایبولا وائرس کا پہلا مریض سامنے آگیا۔

ایبولا کی پہلی مریض ایک دو سالہ بچی ہے جسے پڑوسی ملک گِنی سے مالی لایا گیا تھا جو اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے ۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق گنی کا شمار ان تین ممالک میں ہوتا ہے جوایبولا سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ ایبوالا وائرس سے اب تک ساڑھے چار ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب امریکی امریکا کے سب سے بڑے شہر نیویارک میں بھی ایک ڈاکٹر میں ایبولا وائرس کی تشخیص ہوگئی، مریض افریقہ کا دورہ کر کے آیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ افریقی ممالک سے سفر کرکے آنے والے افراد اس وائرس کے پھیلنے کی بڑی وجہ ہے ۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ متاثرہ افریقی ممالک میں ایبولا ویکسین رواں سال دسمبر میں دستیاب ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں