اسپنرز کے سامنے آسٹریلیا بےبس، پاکستان فتح سے چھ وکٹ دور

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2014
یونس خان سنچری بنا کر پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ فوٹو اے ایف پی
یونس خان سنچری بنا کر پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ فوٹو اے ایف پی
احمد شہزاد نے شاندار چوکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔ فوٹو اے ایف پی
احمد شہزاد نے شاندار چوکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔ فوٹو اے ایف پی

دبئی: یاسر شاہ اور ذوالفقار کی شاندار اسپن باؤلنگ کی بدولت پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف جیت کے لیے چھ وکٹیں درکار ہیں جہاں 438 رنز کے ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم چار 59 رنز پر چار وکٹوں سے محروم ہو چکی ہے۔

آسٹریلیا نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ڈیوڈ وارنر اور کرس راجرز نے 44 رنز کا آغاز فراہم کیا تاہم اسی موقع پر وارنر ایک غیر ضروری شاٹ کھیلنے کی کوشش میں بابر کی گیند پر اسٹمپ ہو گئے۔

اسی اوور کی آخری گیند پر ایلکس ڈولان بابر کی گیند سمجھنے میں ناکام رہے اور ایل بی ڈبلیو قرار دیے گئے۔

آسٹریلین ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ یاسر شاہ نے حریف کپتان مائیکل کلارک کو ایل بی ڈبلیو کردیا جبکہ ایک گیند بعد ناتھن لایون بھی یہی غلطی کرنے کے نتیجے میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

جب چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو آسٹریلیا نے چار وکٹ کے نقصان 59 رنز بنائے تھے اور اسے شکست سے بچنے کے لیے 379 رنز درکار ہیں۔

اس سے قبل میچ کے چوتھے دن پاکستان نےاپنی دوسری نامکمل اننگ 38 رنز بغیر کسی نقصان کےدوبارہ شروع کی تو احمد شہزاد اور اظہرعلی نے اسکور میں آہستہ آہستہ اضافہ کیا۔

پاکستان کی پہلی وکٹ 71 کے مجموعی اسکور پر گری جب اظہرعلی 30 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

دوسری وکٹ پریونس خان اوراحمد شہزاد نے پراعتماد بیٹنگ کی اور سنچری پارٹنرشپ بناکرمیچ میں پاکستان کی پوزیشن مضبوط بنادی۔

اس دوران احمد شہزاد نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی دوسری سنچری اوریونس خان نے اپنے کیرئیرکی 29 ویں نصف سنچری بھی مکمل کرلی۔

چائے کے وقفے کے بعد احمد شہزاد 131 رنز کی شاندار باری کھیلنے کے بعد اسٹیو اوکیف کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار دیے گئے، ان کی اننگ میں چار چھکے اور دس چوکے شامل تھے۔

دوسرے اینڈ پر موجود یونس نے بھی موقع کی مناسبت کو دیکھتے ہوئے تیزی سے اسکور میں اضافہ کرنا شروع کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 26ویں سنچری اسکور کر ڈالی۔

یاد رے کہ یونس نے آسٹریلیا کے خلاف پہلی اننگ میں بھی تین ہندسوں کی اننگ کھیلی تھی اور اس طرح وہ 40 سال بعد آسٹریلیا کے خلاف دونوں اننگ میں سنچری بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

یونس کی سنچری کے ساتھ ہی پاکستانی کپتان مصباح الحق نے 286 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر اننگ ڈکلیئر کرتے ہوئے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 438 رنز کا ریکارڈ ہدف دیا۔

یاد رہے کہ آج تک کوئی بھی ٹیم اتنا بڑا ہدف عبور نہپیں کر سکی جبکہ آسٹریلیا نے 1948 میں ہیڈنگلے کے مقام پر انگلینڈ کے خلاف 403 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں