آپریشن خیبر-ٹو:8 فوجی اور 21عسکریت پسند جھڑپ میں ہلاک

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2014
فوٹو : بشکریہ آئی ایس پی آر
فوٹو : بشکریہ آئی ایس پی آر

پشاور: خیبر ایجنسی میں عسکریت پسندوں سے جھڑپ میں 8 فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ جوابی کارروائی میں 21 شدت پسند بھی مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ٹو میں شدت پسند مارے گئے۔

واضح رہے کہ خیبر ایجنسی میں عکسریت پسندی ختم کرنے کے لیے آپریشن خیبر-ون کیا جا چکا ہے۔

خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں میں جھڑپ ہوئی۔

ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ تحصیل باڑہ کے نواحی علاقے سپین قبر میں فوج نے مبینہ عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا جب کہ اسی علاقے میں فوجی بھی ہلاک ہوئے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ جھڑپ میں 3 فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جھڑپ میں شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ کے ایک اور بیٹے کی ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات بھی ہیں تاہم اس حوالے سے تاحال تصدیق نہیں ہو سکی۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف ہلاک ہونے والے فوجیوں کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ہنگامی طور پر پشاور پہنچے۔

انہوں نے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے بعد سی ایم ایچ میں داخل زخمی فوجیوں کی عیادت کرتے ہوئے ان کی ہمت اور حوصلے کی داد دی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 'اب تک خیبر ون اور ٹو آپریشن میں چھیاسٹھ دہشت گرد ہلاک جبکہ بارہ سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں'۔

علاوہ ازیں گومل زام کے علاقے میں ایک اور دھماکے میں امن کمیٹی کے دو ارکان زخمی ہوئے۔

ذرائع کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک شخص کی حالت تشویشناک ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں