پشاور: ملک میں پولیو کے مزید 4 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 231 ہوگئی ۔

خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق نئے رپورٹ ہونے والے کیسز میں 2 کا تعلق خیبر ایجنسی جبکہ 2 کا تعلق پشاور سے ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فاٹا میں پولیو کیسز کی تعداد 150 تک پہنچ گئی ہے۔


مزید پڑھیں : پولیو: 96 فیصد کیس پشتون آبادیوں میں سامنے آئے


خیبر پختونخوا میں 48 ،سندھ میں 23،بلوچستان میں 7 اور پنجاب میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ ایک عالمی ادارہ نے پاکستان سے دنیا بھر میں پولیو وائرس پھیلنے کے سنگین خدشات کی تصدیق کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ ملک کا انسداد پولیو پروگرام نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حوالے کر دیا جائے۔


مزید پڑھیں : پولیو: پاکستان میں 14سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا


گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشیٹیو کے انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ (آئی ایم بی) نے اس مرض سے نمٹنے کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو 'انتہائی ناکام ' قرار دے دیا۔


مزید پڑھیں : پاکستان کا پولیو پروگرام 'انتہائی ناکام' قرار


خیال رہے کہ عالمی خیراتی اداروں کے لئے کام کرنے والا آئی ایم بی ہر چھ مہینے بعد پولیو وائرس سے نبردآزما ملکوں کی کارکردگی پر ایک رپورٹ جاری کرتا ہے۔

نومبر، 2012 میں آئی ایم بی نے پاکستان پر سفری پابندیا لگانے کی تجویز دی تھی جس پر آخر کار رواں سال پانچ مئی سے عمل درآمد شروع کردیا گیا۔


مزید پڑھیں : پولیو کے 80 فیصد کیسز کا ذمہ دار پاکستان ہے، عالمی ادارۂ صحت


واضح رہے کہ ملک میں سب سے زیادہ پولیو کیسز قبائلی علاقوں خصوصاً شمالی وزیرستان میں سامنے آئے ہیں، جہاں پر 2012ء سے طالبان کی طرف سے عائد پابندی کی وجہ سے بچوں کی ایک بڑی تعداد اس بیماری کی حفاظتی ویکسین سے محروم چلی آرہی ہے۔

پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز اور صورتحال کے پیشِ نظر رواں سال مئی میں عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان سے بیرون ممالک جانے والے مسافروں پر پولیو ویکسین کا سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی پابندی عائد کردی تھی۔

پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی یہ مرض موجود ہے۔ اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی یہ پولیو پایا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں