برکینافاسو:صدر کےخلاف سول نافرمانی،پارلیمنٹ نذرآتش

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2014
مظاہرین پارلیمنٹ کو نذر آتش کر رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین پارلیمنٹ کو نذر آتش کر رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز

اوگوڈوگو: مغربی افریقی ملک برکینا فاسو کے دارالحکومت اوگوڈوگو میں مشتعل مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگا دی جبکہ احتجاج کے دوران 5 افراد ہلاک بھی ہوئے۔

مشتعل مظاہرین 27سال سے برسر اقتدار صدر بلائز کمپورے کے اقتدار کو مزید طول دینے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

رپورٹس کے مطابق 1500افراد نے سیکورٹی حصار کو توڑ کر پارلیمنٹ تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے وہاں توڑ پھور شروع کر دی اور سرکاری دستاویزات کو جلانا شروع کر دیا۔

مظاہرین کے احتجاج کے باعث دارالحکومت میں ائرپورٹ بھی بند کر دیا گیا ہے جبکہ صدارتی محل کی جانب پیش قدمی کے باعث فوج تعینات کر دی گئی۔

بی بی سی کے مطابق احتجاج کے دوران 5 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔

احتجاج پر قابو پانے کے لیے فوج نے مظاہرین براہ راست فائرنگ کی جس کے باعث ہلاکتیں ہوئیں۔

صدر کے خلاف جاری احتجاج میں بہت سارے فوجی اہلکار بھی شامل ہوئے ہیں جبکہ وزیر دفاع جنرل کومے لوگئے بھی مظاہرین میں شامل ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر بلائز کمپورے 1987 سے برسر اقتدار ہیں انہوں نے 27 سال میں 4 بار الیکشن کروائے چاروں بار ان کی انتخابی کامیابی متنازع رہی ہے۔

2015 میں برکینا فاسو میں صدارتی انتخاب ہونے ہیں جس کے لیے آئین میں ترمیم کی کوشش کی جا رہی ہے جس کے تحت بلائر کمپورے ایک بار پھر انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔

حزب اختلاف کی جانب سے صدر کو عہدے سے الگ کرنے کے لیے ’سول نافرمانی‘ کی تحریک چلائی جا رہی ہے۔

مظاہرین سرکاری ٹی وی پر بھی قابض ہو گئے ہیں
مظاہرین سرکاری ٹی وی پر بھی قابض ہو گئے ہیں

اپوزیشن رہنما ایملی پیراگوئی پارے کے مطابق 30 اکتوبر سے برکینا فاسو میں ’سیاہ بہار‘ (بلیک سپرنگ) کا آغاز ہو گیا ہے جس طرح ’عرب بہار‘ (عرب سپرنگ) کا ہوا تھا۔

مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر بھی قبضہ کر لیا ہے جس کے بعد سے اس کی نشریات بند کر ہو گئی ہیں۔

احتجاج کرنے والے افراد کی بہت بڑی تعداد صدارتی محل کے قریب ہی دارالحکومت اوگو ڈوگو کے مرکز میں جمع ہے جہاں سے صدر کی رہائش گاہ 5کلومیٹر دور ہے جبکہ مظاہرین اس کی جانب بڑھنے کی کوشش میں مصروف ہیں دوسری جانب سرکاری ہیلی کاپٹرز سے ان پر آنسو گیس فائر کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ برکینا فاسو امریکا اور فرانس کا اہم اتحادی ہے یہاں پر ان کے فوجی اڈے قائم ہیں جہاں سے اسلامی عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کی جاتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں