نئی دہلی: دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا ہے کہ انہوں نے بیٹے کی دستار بندی کی تقریب میں ہندستانی وزیراعظم نریندر مودی کو مدعو نہیں کیا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستانی وزیراعظم کو اس تقریب کے لیے مدعو کیا ہے، ان کے علاوہ چار بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما بھی مدعو کیے گئے ہیں جن میں دو وزراء بھی شامل ہیں۔

بخاری نے کہا: ’ہم نے پاکستانی وزیراعظم کو مدعو کیا ہے کیوں کہ ہمارے ان کے ساتھ میرے والد کے زمانے سے تعلقات رہے ہیں جبکہ مودی کو ہم نے مدعو نہیں کیا۔‘

یہ تقریب 22 نومبر کو منعقد ہوگی جبکہ مہمانوں کو خصوصی دعوت پر 29 نومبر کو مدعو کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہا مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستانی مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں کیا اور یہاں کے مسلمانوں نے انہیں 2002 کے گجرات فسادات پر معاف نہیں کیا۔

گجرات میں ہونے والے فسادات میں تقریباً 1000 مسلمانوں کو جاں بحق کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مودی نے واقعات پر مسلمانوں سے معافی تک نہیں مانگی۔

بخاری کا مزید کہنا تھا کہ تقریب کے لیے انہوں نے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور ان کے بیٹے راہول گاندھی کو بھی مدعو کیا ہے۔

بشکریہ ٹائمز آف انڈیا

تبصرے (0) بند ہیں