دنیا کے دہشت ناک تفریحی مقامات

دنیا کے دہشت ناک تفریحی مقامات


دنیا میں خوبصورت مقامات کی کوئی کمی نہیں جو دیکھنے والوں کو اپنے سحر کا شکار کرلیتی ہیں مگر ایسی جگہیں بھی اسی کرۂ ارض میں موجود ہیں جن کا نظارہ کسی کو بھی خوفزدہ یا کانپنے پر مجبور کرسکتا ہے اور ایسے ہی چند دنیا کے دہشت ناک ترین مقامات کی سیر یقیناً آپ کی دلچسپی کے ساتھ ہوسکتا ہے دل کی دھڑکنیں تیز کردینے والے تجربے کا سبب بنے۔


کیپلاڈوز اوسسوس، پرتگال


وکی پیڈیا فوٹو
وکی پیڈیا فوٹو

اس پرتگالی نام کا مطلب بنتا ہے ہڈیوں سے بنا چرچ جو کہ پرتگال کے ایک قصبے ایوروا میں واقع ہے، باہر سے دیکھنے میں تو یہ کسی عام عبادت گاہ جیسا ہی نظر آتا ہے مگر یہ دھوکہ ہے جیسے آپ اس کے اندر قدم رکھتے ہیں جگہ جگہ مردے افراد کے لٹکے یا جھولتے ڈھانچے اور ہڈیاں خوف کا احساس دلا دیتے ہیں۔ درحقیقت یہاں سولہویں صدی میں تدفین کی جگہ نہ ہونے پر اس دور کے مذہبی رہنماﺅں نے پانچ ہزار لاشوں کی باقیات سے یہ گرجا گھر تعمیر کر ڈالا تھا اور جگہ جگہ اسے ہڈیوں سے سجایا تھا۔


پورٹ آرتھر ہسٹوریک سائٹس، تسمانیہ


بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

انیسویں صدی کی یہ آسٹریلین کالونی ماضی میں ہزار پرتشدد مجرموں کا گھر تھا جنھیں سزا دے کر "زمین پر جہنم" کے نام سے معروف جگہ بھیج دیا گیا تھا اور ان کے کمرے اس خطاب کو درست ثابت بھی کرتے ہیں، یہاں کی صورتحال اور تاریکی میں دہشت زدگی کا احساس دو ہزار اموات کا سبب بنا۔


میوزیم آف ڈیتھ، ہولی وڈ


بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

پیٹ کو گڑبڑا دینے پر مجبور کردینے والا یہ میوزیم قتل، اعضا کے ٹکڑے اور ایسے ہی دیگر سفاک سیریل کلرز کے 'آرٹ ورک'، قتل کی جگہوں کی خوفناک تصاویر اور معروف کرائم سینز کے مناظر کا گھر ہے۔


میوسیو ڈیلاس مومیاس، میکسیکو


وکی پیڈیا فوٹو
وکی پیڈیا فوٹو

اس میوزیم میں ایک سو گیارہ حیرت انگیز طور پر محفوظ ممیاں موجود ہیں جو کہ 1865 سے 1989 کے درمیان سانتا پاﺅلا پینٹھیون سے نکالی گئی تھی، ان ممیوں کے چہرے کے تاثرات انتہائی خوفزدہ کردینے والے ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے ان میں سے متعدد نہیں کا نعرہ لگا رہے تھے۔ یہاں آکر ایسا ہی لگتا جیسے ہم کسی حقیقی زومبی فلم کے اندر پہنچ گئے ہوں۔


ونچسٹر مسٹری ہاﺅس، ساز جوز


بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

سارہ ونچسٹر کو اس گھر کی تعمیر مکمل کرنے میں 32 سال لگے تھے، ایک سو ساٹھ کمروں پر مشتمل یہ وکٹورین مینشن میں ونچسٹر گولیوں سے چھلنی ہونے والوں کی روحوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں دو ہزار دروازے، دس ہزار کھڑکیاں، 47 آتش دان، 47 زینے اور کم از کم تین بھوت بھی ہیں، کہا جاتا ہے کہ یہاں سیڑھیوں کے اختتام اور ہالز کے راستے میں لوگوں کے ساتھ بہت کچھ عجیب ہوجاتا ہے۔


موٹیر میوزیم، فلاڈلفیا


بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ
بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ

صدیوں پرانے کالج فزیشن آف فلاڈلفیا کے زیر تحت چلنے والے اس میوزیم کو سائنسی مگر چونکا دینے اور خوفزدہ کرنے والے انداز میں چلایا جا رہا ہے کیونکہ یہاں ایسے امراض اور مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے جو انسانی گوشت کو پگھلا دیتے ہیں۔ یہاں دل کو ہلا دینے والی ایسی ایسی چیزیں ہیں جن کو دیکھنا کسی مضبوط دل کے فرد کے بھی بس کی بات نہیں۔


مین چیک سوامپ، لوزیانے


آن لائن فوٹو
آن لائن فوٹو

یقیناً آپ کا کبھی ویمپائرز اور اپنی شکلیں بدلنے والی چڑیلوں سے سامنے نہیں ہوا ہے، تاہم مگرمچھوں سے بھرے اس دلدلی علاقے میں آپ کے گوشت کا ڈھیر بننے کا بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے، یہ ہر اس طرح کی مخلوق کا ٹھکانہ ہے جو راتوں کو ہی باہر نکلتی ہے جس میں ووڈو پرنسسر جولی وائٹ روگراﺅ ویئر وولف کے بھوت بھی شامل ہیں (مقامی افراد کے مطابق)، اس کے ساتھ ساتھ یہاں کی ہیبت ناک قبرستان اور جھولتے درخت پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔


آئیلا ڈی لاس میونکس، میکسیکو


وکی پیڈیا فوٹو
وکی پیڈیا فوٹو

گڑیاﺅں کا یہ جزیرہ پہلی نظر میں ہی دل پر دہشت طاری کردیتا ہے، جسے ایک کاشتکار نے اپنی مردہ بیٹی کی یاد میں گڑیاﺅں سے سجایا تاہم اس کی جانب سے اس جگہ کو خوبصورت بنانے کی کوشش ایک بھیانک خواب کی شکل اختیار کرگئی۔ اس کاشتکار نے سینکڑوں پرانی ڈولز جمع کیں جس میں سے بیشتر آنکھوں، سر اور دیگر اعضاء سے محروم تھیں، انہیں درختوں اور تاروں پر اس جزیرے میں لٹکا دیا گیا جن کو دیکھ کر کسی ہارر فلم کا سیٹ ذہن میں گھوم جاتا ہے۔


پریپیاٹ، یوکرائن


بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

چرنوبل میں 1986 کے جوہری سانحے کے بعد خالی ہونے والا شمالی یوکرائن کا یہ شہر دنیا کا سب سے بڑا گھوسٹ ٹاﺅن قرار دیا جاتا ہے، اس سانحے سے پہلے یہاں پچاس ہزار افراد رہتے تھے مگر اب یہاں بلند و بالا اپارٹمنٹس، اسکول، ہسپتال اور تفریحی پارک آسیب زدگی کی حد تک ویرانی کا شکار ہیں اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بیس ہزار سال سے پہلے یہاں انسانوں کو بسنا محفوظ نہیں ہوگا۔


ترک لاگو، میکرونیسیا


بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ
بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ

ساٹھ جاپانی جنگی جہاز اور 275 طیارے لاگون کی نیلی تہہ میں چھپے بیٹھے ہیں اور یہ ہمارے کرۂ ارض میں سب سے بڑا میری ٹائم قبرستان ہے اور زیر آب لوگوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے، یہ سب جہاز اور طیارے 1944 میں امریکی حملے میں ڈوبے تھے تاہم یہاں بھی خبریں گرم ہیں کہ زیر آب ڈوبے ہوئے جہازوں کے تین ہزار سے زائد ملاحوں کی روحیں شکار کی تلاش میں رہتی ہیں۔


زیرِ زمین پیرس


وکی پیڈیا فوٹو
وکی پیڈیا فوٹو

فرانسیسی دارالحکومت بھی کوئی خوبصورت ترین نہیں درحقیقت ایفکیوناڈوس کے زیر زمین علاقے میں ساٹھ لاکھ فرانسیسوں کے ڈھانچوں کی باقیات سے بھرا یہ علاقہ کسی کی بھی راتوں کی نیند اڑانے کے لیے کافی ہے اور جو ان سے خوفزدہ نہ ہوا وہاں بلی کی جسامت کے چوہے یقیناً انہیں کسی بھوت سے کم نہیں لگیں گے تاہم یہاں جانے کی اجازت نہیں البتہ غیرقانونی طور پر یہاں جایا جاسکتا ہے۔


اوکیگھارا فوریسٹ، جاپان


آن لائن فوٹو
آن لائن فوٹو

جاپان کا سب سے زیادہ آسیب زدہ مقام، ماﺅنٹ فیوجی کے بیس میں واقع ہے، اس علاقے میں گزشتہ پچاس برسوں کے دوران ہزاروں خودکشیاں کی جاچکی ہیں، انتہائی گھنے درختوں نے اس علاقے کو حد سے زیادہ پرسکوت بنا دیا ہے اور یہاں گم ہوجانا بہت آسان ہوتا ہے، کہا جاتا ہے کہ یہاں مشتعل روحیں گھومتی رہتی ہیں جو اس علاقے میں گم ہو کر مارے جانے والے افراد کی ہیں یا جنھوں نے خودکشیاں کیں۔


پائن بیرنز، نیوجرسی


وکی پیڈیا فوٹو
وکی پیڈیا فوٹو

دس لاکھ ایکڑ پر پھیلے اس پراسرار پائن بیرنز نامی علاقے کو متعدد حلقوں میں ایک افسانوی حیثیت حاصل ہے جن کے خیال میں ایک پروں والا عفریت گھومتا رہتا ہے جو اس جنگل میں رات کو آنے والے بدقسمت افراد کی روحوں کا شکار کرتا ہے تاہم یہ مافیا اور قاتلوں کے لیے لاشیں چھپانے کے لیے بھی مقبول مقام ہے۔


کابایان ممی غار، فلپائن


آن لائن فوٹو
آن لائن فوٹو

سینکڑوں سال پہلے شمالی فلپائن کے ابالوئی قبیلے نے اپنے پیاروں کو موت سے کچھ لمحوں پہلے ایک نمکیاتی سیال بلایا اور پھر ان کی لاشوں کو آگ کے دھویں میں رکھا، اس زیرزمین تدفین کا مرکز بیسویں صدی میں دوبارہ دریافت ہوا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ علاقے آفت زدہ ہیں کیونکہ یہاں سے ممیوں کو سرکس کمپنیوں نے چوری کیا ہے۔


کاسانکا بیٹ فوریسٹ، زیمبیا


آن لائن فوٹو
آن لائن فوٹو

ہر سال ہالووین کے موقع پر وسطی زیمبیا کا آسمان تاریک پڑجاتا ہے کیونکہ اسی لاکھ بڑی فروٹ چمگادڑیں کانگو سے سالانہ ہجرت کرکے یہاں پہنچتی ہیں، اس آمد سے کاسانکا نیشنل پارک ہر طرف پرندوں کی پھڑپھڑاہٹ اور خون خشک کردینے والی آوازوں سے بھرجاتا ہے جنھیں میلوں دور سے سنا جاسکتا ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی چمگادڑوں کے ساتھ جنھیں فلائنگ فاکسز کہا جاتا ہے جو اپنے چھ فٹ لمبے پروں، لمبی زبانوں اور تیز پنجوں کے ساتھ ہر جگہ تباہی مچا دیتے ہیں۔


ٹینگیوسکا، روس


بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

لگ بھگ ایک صدی قبل ایک بڑی سی چیز بالائی خلاء سے سائبریا کے علاقے میں گری، اس کے اثر سے ایک بڑے گھوسٹ فارسٹ کی تشکیل ہوئی، کہا جاتا ہے کہ ایک شہاب ثاقب یہاں سے 185 ایٹم بم کی طاقت سے ٹکرایا تھا تاہم سازشی نظریات یہ بھی کہتے ہیں کہ درحقیقت یہ خلائی طشتری تھی جو یہاں سے ٹکرائی اور اسی لیے یہاں سے عجیب معدنیات اور دھاتی عناصر پائے گئے ہیں۔ یہاں اگر کوئی پہنچ سکے تو خود کو دنیا میں بالکل تنہا اس احساس کے ساتھ پاتا ہے کہ کوئی ایلین اس پراسرار جنگل سے اس کی جانب آرہا ہے۔