آسٹریلیا کے خلاف کئی ریکارڈز چکنا چور

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2014
سیریز میں اب تک تین سنچریاں بنانے والے یونس خان کئی ریکارڈز اپنے نام کر چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
سیریز میں اب تک تین سنچریاں بنانے والے یونس خان کئی ریکارڈز اپنے نام کر چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر نت نئے ریکارڈز بننے کا سلسلہ جاری ہے جن میں سے متعدد یونس خان کے نام رہے جبکہ مزید نئے ریکارڈز بننے کے امکانات بھی موجود ہیں۔

آسٹریلیا کے خلاف دبئی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں یونس خان نے دونوں اننگز میں سنچری بنا کر آسٹریلیا کے خلاف یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے پاکستانی ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ سنچریوں کا انضمام الحق کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا تھا، انضمام نے کیریئر میں 25 سنچریاں اسکور کی تھیں۔

سینئر مڈل آرڈر بلے باز نے ابوظہبی ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں سنچری اسکور کر کے آسٹریلیا کے خلاف لگاتار تین سنچریاں بننے کا رابرٹ سٹکلف کا 90 سال پرانا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔

میچ میں پاکستان کی جانب سے اظہر علی، یونس خان اور مصباح الحق نے سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا، یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کی جانب سے نمبر تین، چار اور پانچ پر کھیلنے والے کھلاڑیوں نے تین ہندسوں پر مشتمل اننگ کھیلی۔

یونس اور اظہر نے تیسری وکٹ کے لیے 236 رنز کی شراکت قائم کر کے آسٹریلیا کے خلاف اس وکٹ کے لیے پاکستان کی سب سے بڑی شراکت بنائی۔

اس سے قبل جاوید میانداد اور تسلیم عارف نے 225 رنز کی شراکت کے ساتھ یہ ریکارڈ اپنے نام کر رکھا تھا۔

یونس کے کیریئر میں 10واں موقع تھا جب انہوں نے 150 سے زائد رنز اسکور کیے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے جاوید میانداد کا قومی ریکارڈ برابر کردیا، میانداد نے بھی دس مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ میں 150 یا اس سے زائد رنز اسکور کیے۔

میچ کے دوران میانوالی سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے عمران خان کا بطور کپتان پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا۔

مصباح اب تک بطور کپتان چار سنچریوں اور 22 نصف سنچریوں کی مدد دو ہزار 447 رنز بنا چکے ہیں جبکہ ان ہی کے شہر سے تعلق رکھنے والے عمران خان نے دو ہزار 408 رنز بنائے تھے۔

اس دوران مصباح اور یونس نے زیادہ سنچریوں کے اعتبار سے کامیاب ترین پاکستانی جوڑی کا اعزاز حاصل کر لیا جہاں دونوں کھلاڑی اب تک 34 اننگ میں گیارہ سنچری شراکتیں قائم کر چکے ہیں۔

اس سیریز کے دوران اب تک پاکستان کی جانب سے آسٹریلیا کے خلاف سات سنچریاں اسکور کی جا چکی ہیں جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے، اس سے قبل آسٹریلیا کے خلاف کسی بھی سیریز میں پاکستان کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں سنچریاں نہیں کی گئیں۔

ممکنہ ریکارڈز

اگر پاکستان آسٹریلیا کو شکست سے دے دیتا ہے یا ڈرا کرتا ہے تو 20 سال بعد آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی کسی سیریز میں پہلی کامیابی ہو گی۔ اس سے قبل 1994 میں پاکستان نے کراچی ٹیسٹ جیت سیریز 1-0 سے اپنے نام کی تھی۔

اگر پاکستان یہ ٹیسٹ جیت جاتا ہے تو یہ تاریخ میں پاکستان کا آسٹریلیا کے خلاف پہلا وائٹ واش ہو گا جبکہ اس کے ساتھ پاکستان آسٹریلیا کے خلاف فتوحات کی ہیٹ ٹرک بھی کر لے گا۔

پاکستان نے 2010 میں ہیڈنگلے میں کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دبئی ٹیسٹ میں فتح کے جھنڈے گاڑے تھے۔

وائٹ واش کے ساتھ پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ عالمی رینکنگ میں تیسری پوزیشن پر براجمان ہو جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں