کراچی میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری۔ رائٹرز تصویر

کراچی: شہر میں تخریب کاری کی کوشش ناکام بنا دی گئی، بروقت اطلاع ملنے پر یونیورسٹی روڈ پر نصب بم ناکارہ بنا دیا گیا۔ ساتھ ہی کراچی میں دیگر پُرتشدد واقعات میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔

سچل تھانے کی حدود یونیورسٹی روڈ پر صفورا چورنگی کے قریب سڑک کنارے بم نصب کیا گیا تھا۔

اطلاع ملنے پر بم ڈسپوزل اسکواڈ نے پہنچ کر تیرہ کلو وزنی بم کو ناکارہ بنا دیا۔

ڈیٹونیٹرز پر مشتمل دیسی ساختہ بم نجی اسکول کے قریب فٹ پاتھ کے ساتھ درخت کے نیچے بم نصب کیا گیا تھا۔

اس دھماکے کے ہونے کی صورت میں بڑی تباہی ہو سکتی تھی تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بم کو ناکارہ بنادیا۔

تفصیلات کے مطابق،کورنگی اکیاون سی میں فائرنگ سے لیاقت علی نامی شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ مقتول کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔ ڈالمیا میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔ لی مارکیٹ اور فیڈرل بی ایریا سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔  حسین آباد سے مغوی ندیم کی لاش ملی جسے فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔ شارع نورجہاں کے علاقے میں نیوی کے افسر چوہدری اشرف کی گاڑی پر فائرنگ کی  گئی تاہم وہ محفوظ رہے۔

ادھر نارتھ ناظم آباد میں باپ نے اپنی بیٹی مقدر کو گلا دبا کر ہلاک کردیا ملزم باپ نے بعد ازاں خود تھانے جاکر گرفتاری دے دی۔ پاپوش کے علاقے میں خلافت چوک کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے لیڈی بینکر ثنا کو زخمی کردیا جبکہ مواچھ گوٹھ میں بھی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔

دوسری جانب سی آئی ڈی پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرکے تحریک طالبان اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور بھاری تعداد میں گولیاں بھی برآمد ہوئیں۔ کھارادر پولیس نے دو بھتہ خور اور خواجہ اجمیر نگری پولیس نے ایک ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں