۔ فائل تصویر رائٹرز

پشاور: کرم ایجنسی اور دیر بالا میں خود کش دھماکہ اور بم پھٹنے کے دو علیحدہ علیحدہ واقعات میں بارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کرم ایجنسی میں سپن ٹل کے علاقے میں واقع طالبان منحرف ملا نبی حنفی کے مرکزپر خودکش حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں نو افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں تین بچیاں اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

حملے میں سترہ زخمی افراد کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق یہ خودکش کار حملہ تھا، تاہم ایک خبررساں ادارے کی اطلاع کے مطابق مقامی، سرکاری اور انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور پیدل چلتا ہوا مرکز میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں پانچ بچے اور ملاح نبی حنفی کے گروپ سے تعلق رکھنے والے چار عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔

ہنگو سے تعلق رکھنے والے ملانبی حنفی کالعدم تحریک طالبان کا حصہ تھے، تاہم اختلافات کے باعث انہوں نے علیحدگی اختیار کرکے اپنا گروپ قائم کرلیا تھا۔

حملے کے وقت ملا نبی مرکز میں موجود نہیں تھے۔ اطلاعات کے مطابق وہ محفوظ ہیں۔

اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ماضی میں کئی بارملا نبی اور کالعدم تحریکِ طالبان کے کمانڈر ملاطوفان کے گروپوں میں خونی جھڑپیں ہوچکی تھیں۔ جس میں دونوں طرف سے کئی عسکریت پسند ہلاک اور زخمی ہوئے تھے ۔

حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ حملہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، مالا کنڈ ایجنسی  کے علاقے دیر بالا میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے  مسافر گاڑی میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔

مقامی پولیس افسر ظاہر شاہ نے بتایا کہ دھماکے میں سات افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی۔

ڈان نیوز کے مطابق واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں