ایوان صدر میں حکومتی اتحدیوں کا اجلاس۔ – آئی این پی فوٹو

اسلام آباد: اتحادی جماعتوں کے ایک اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمان کے قنون سازی کے حق پر کسی بھی صورت میں سمجھوتا نہیں کیا جائے گا اور اسکے اختیار کو مقدم رکھا جائے گا۔

جمعہ کے روز ترجمان ایوان صدر فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے رہنماوں کی اجلاس کے دوران سپریم کورٹ میں توہین عدالت قانون کو کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ آئین نے قانون سازی کا اختیار صرف منتخب نمائندوں کو دیا ہے اور اس حق پر کسی قیمت پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ پارلیمان کے قانون سازی کے اختیار کو ہرحال میں مقدم رکھا جائے گا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ کراچی میں قانون شکن عناصر سے بلا تفریق نمٹا جائے اور شہرمیں موجود بھتہ خوروں اور جرائم پیشہ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے۔

 کراچی کے تاجروں اور صنعت کاروں کو درپیش کے مسائل کے حل کیلئے خصوصی اقدامات کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اجلاس کو بجل کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر انہوں  نے اجلاس کو بتا یا کہ بجلی کی صورتحال بتدریج بہتر ہورہی یے اور بجلی بحران پر جلد قابو پالیا جائے گا۔

اجلاس میں صدر نے ملک کے مختلف علاقوں میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے ہدایت کی ترجمان ایوان صدر فرحت اللہ بابر  کے مطابق صدر نے سولر پینل پر ڈیوٹی کی شرح صفر کرنے اور  منڈا ڈیم کی تعمیر میں رکاوٹیں فوری طور  پر دور کرنے کی ہدایت بھی کی۔

اجلاس میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور اے این پی کے رہنما حاجی عدیل سمیت کئی دوسرے نامور رہنما بھی شریک ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں