کوئٹہ: ممتاز بلوچ رہنما اور جمہوری وطن پارٹی کے سابق سربراہ نواب اکبر بگٹی کی چھٹی برسی کے موقع پر بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔ بیشتر علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

دوسری جانب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیر پاؤ سمیت سات ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔

کاروبار کے علاوہ بیشتر شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

ڈان نیوز کے نمائیندے سید علی شاہ کے مطابق کوئٹہ شہر میں مکمل ہڑتال ہے ، ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے اور ایف سی ، بلوچستان کانسٹیبلری اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

خضدار، مستونگ، جعفر آباد، سبی، خاران، گوادر، تربت اور بلوچستان کے دیگر بلوچ اکثریتی علاقوں میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال ہے۔

جمہوری وطن پارٹی عالی گروپ اور بلوچ ری پبلیکن پارٹی  نےآج ہڑتال اور صوبے کے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کااعلان کیا تھا۔ جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل اور نیشنل پارٹی نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہی جماعتوں نے اکبر بگٹی کی برسی کےموقع پر سیمینار مذاکروں کااہتمام بھی کیا ہے۔

برسی کے موقع پر صوبے بھرمیں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور کئی شہروں  کی انتظامیہ نے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی عائد کردی ہے۔

دوسری طرف گذشتہ رات کوئٹہ میں چار مختلف مقامات پر بم دھماکے ہوئے۔ تین دھماکوں میں گھروں کونشانہ بنایا گیا جبکہ ایک دھماکہ ریلوے ٹریک پرہوا۔دھماکوں کے باعث سات افراد زخمی ہوئے ۔

بگٹی قتل کیس

اس سے پہلے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی عدالت سبی نے تفتیشی ٹیم کی کارکردگی  پر برہمی کا اظہار کیا،اور حکم دیا تھا کہ بگٹی قتل کیس میں نامزد تمام ملزمان کو گرفتار کیاجائے۔

عدالت نےسابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق گورنر بلوچستان اویس احمد غنی، سابق وزیرداخلہ بلوچستان شعیب نوشیروانی اور سابق ڈی سی او ڈیرہ بگٹی صمد لاسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔ جام یوسف اور آفتاب شیرپاو،بگٹی کیس میں  پہلے ہی ضمانت پر ہیں لیکن  عدالت میں پیش نہ ہونے پر جج نے تفتیشی ٹیم کو حکم دیا کہ دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے پانچ ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں