اس معاملے کو سمجھنے میں وقت لگے گا اس لئے چار سے چھ ہفتے کا وقت دیا جائے، وزیراعظم ۔ رائٹرز فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو سوئس حکام کو خط لکھنے کیلئے اٹھارہ ستمبر تک مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔

وزیراعظم آج این آر او عملدرآمد کیس میں توہین عدالت کے مقدمے میں پانچ رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔

اس موقع پر وفاقی وزراء اور حکومت کی اتحادی جماعتوں کے رہنماء بھی موجود تھے۔

سماعت کے دوران وزیر اعظم نے روسٹرم پر کھڑے ہوکرعدالت سے استدعا کی کہ انہیں معاملے کو سمجھنے میں وقت درکار ہے لہذا انہیں چار سے چھ ہفتے کا وقت دیا جائے۔

بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ مسئلہ تین دن میں حل کیا جاسکتا ہے تاہم مثبت یقین دھانی کروانے پروہ وقت دینے کیلئے تیار ہیں۔

جس پر وزیراعظم نے مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ بطور وزیراعظم یہ مسئلہ حل ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہرحال میں عدلیہ کی عزت اور توقیر قائم کرنا چاہتے ہیں، اس کیس کی وجہ سے ملک میں بے یقینی کے کیفیت ہے، وہ مسئلہ حل کرنے کیلئے سنجیدہ ہیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کا احترام کرتے ہیں، عدالت کسی کو بلائے تو اسے معیوب نہیں سمجھنا چاہئے۔

جسٹس کھوسہ نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ کی موجودگی اور ذاتی دلچسپی سے معاملہ حل ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب، وفاقی وزیراطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آئین کے تحت صدر مملکت کے خلاف سوئس کو خط نہیں لکھا جاسکتا۔

سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا کہ وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اور بہتری کی توقع لیکر سپریم کورٹ آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو اور بینظیربھٹو کی لاشیں اٹھا سکتے ہیں تو جمہوریت کے لیے اور قربانیاں بھی دے سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

نادیہ خان Aug 27, 2012 06:23am
نہ آپ مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں اور نہ وہ. کیونکہ یہ مسئلہ حل ہوگیا تو آپ کو حقیقی مسائل کی طرف توجہ دینی پڑ جائے گی.