اسلام آباد: طاہر نوید چوہدری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ — اے پی

اسلام آباد: توہین مذہب کے الزامات کا سامنا کرنے والی عیسائی لڑکی رمشا کے وکیل کے مطابق طبی معائنے کے بعد ثابت ہوا ہے کہ وہ ابھی کمسن ہے۔

طاہر نوید چوہدری کے مطابق، رمشا کی ذہنی صحت اور اس کی اصل عمر کا تعین کرنے کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں بچی کی عمر تیرہ سے چودہ سال ہے۔

چوہدری نے بتایا کہ کمسن ہونے کی وجہ سے رمشا کا مقدمہ پاکستان میں بچوں کے لیے موجود قوانین کے تحت چلے گا۔

وکیل نے مزید بتایا کہ رپورٹ کے مطابق رمشا کی ذہنی حالت اس کی عمر سے مطابقت نہیں رکھتی۔

تاہم اس سے یہ واضع نہیں کہ آیا وہ ذہنی طور پر معذور سمجھی جائے گی۔

رمشا پر الزام ہے کہ اس نے قرآنی آیات پر مشتمل اوراق کو نذر آتش کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں