پولیس کی تفتیش مکمل نہ ہونے کی وجہ سے عدالت نے رمشا کے ريمانڈ ميں مزيد چودہ دن کی توسيع کردی۔ اے پی فوٹو

اسلام آباد: اسلام آباد کی ایک عدالت نے توہین مذہب کیس میں گرفتار عیسائی لڑکی رمشا کے عدالتی ريمانڈ ميں چودہ دن کی توسيع کردی ہے۔

 رمشا پر الزام ہے کہ اس نے قرآنی آیات پر مشتمل اوراق کو نذر آتش کیا تھا۔

 جمعہ کے روز رمشا کو جوڈيشل مجسٹريٹ اسلام آباد انعام اللہ خان کی عدالت ميں پيش کيا گيا۔

پولیس نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ تفتيش مکمل نہيں ہو سکی لہذا چالان کیلئے مہلت دی جائے جس پر ملزمہ کے ريمانڈ ميں مزيد چودہ دن کی توسيع کردی گئی۔

 اس موقع پر عدالت نے پوليس کو ہدايت کی کہ کيس کی تفتيش جلد از جلد مکمل کرکے چالان پيش کيا جائے۔

 واضع رہے کہ دو روز قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کميٹی برائے انسانی حقوق نے ذہنی مرض میں مبتلا رمشا کے علاج کی ہدایات جاری کی تھیں۔

 کميٹی نے وزارت انسانی حقوق کو بچی کے گھر جا کر حقائق جمع کرنے اور عيسائی برادری کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا بھی حکم ديا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں