ایم کیوٓایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کا یہ مطلب نہیں کہ قاتلوں کو عدم ثبوت پر بری کر دیا جائے۔۔ فائل فوٹو

کراچی: ملک میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شعیہ اور سنی علماء ایک دوسرے سے ہاتھ ملائیں کیونکہ یہ باتوں کا نہیں عمل کا وقت ہے۔

انکا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کا یہ مطلب نہیں کہ قاتلوں کو عدم ثبوت پر بری کر دیا جائے۔

ہفتہ کہ روزکراچی میں اتحاد بین المسلمین کانفرنس سے خطاب میں الطاف حسین نے مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہ منافقت سے کام لینے کا وقت نہیں ہے۔

الطاف حسین نے علمائے کرام کو ملکی حالت پر دعوت فکر دیتے ہوئے کہا کہ اپنی ذمہ داریاں دوسروں کےکاندھوں پرنہیں ڈالی جاسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بےگناہ افراد قتل ہو رہے ہیں جبکہ حساس ادارے اور حکومت کہیں دکھائی نہیں دیتے۔

عدالتی نظام پہ تنقید کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کا مطلب یہ نہیں کہ مجرم عدم ثبوت کے بنا پر بری کردیے جائیں۔

کانفرنس میں شریک علما کرام نے کہا کہ وہ فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھ جانے والوں کے گھر جائیں گے۔ جبکہ الطاف حسین کی تجویز پر مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام  پر مشتمل چودہ رکنی فورم بھی تشکیل دیا گیا۔ یہ فورم متحدہ اتحاد بین المسلمین کے نام سے کام کرے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں