تیرہ وادی میں تقریباً 32641 بچوں کو پولیو قطرے پلائے۔گئے، سرکاری ذرائع۔ — فائل تصویر اے پی

پشاور: حکومت نے ایک کالعدم شدت پسند گروپ کے تعاون سے چار سال میں پہلی بار تیرہ وادی کے دور دراز علاقوں میں بچوں کو پولیو وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن مہم میں کامیابی حاصل کی ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، خیبر ایجنسی کے گروپ حرکت الانصار کے تعاون سے باڑہ تحصیل کی تیرہ وادی کے پچانوے فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

ذرائع نے اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا کیوں کہ اس سے قبل طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں پولیو ویکسینیشن کی متعدد کوششیں ناکام ثابت ہوئی تھیں۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ تقریباً 32641 بچوں کوپولیو  قطرے پلانے کا سہرا ویکیسینیشن ٹیم اور حرکت الانصار کو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پیر اور منگل کو جاری رہنے والی اس مہم میں 11626 بچوں کو خسرہ جبکہ 3889 نومولود اور ایک ماہ سے کم عمر بچوں کو پانچ مختلف بیماریوں سے بچاؤ کی بھی ویکسینیشن دی گئی۔

حکام نے بتایا کہ گروپ نے علاقے میں مہم کی مخالفت ختم کرنے میں اہم کردارادا کیا۔

صرف چار خاندانوں نے بچوں  کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا ہے، تاہم انہیں رضامند کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

باڑہ میں جاری شدت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن کی وجہ سے اکتوبر 2009  سے اب تک پچاس فیصد بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں دور دراز مقامات پر بچوں تک رسائی کے لیے نئی حکمت عملی اپنائی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ گھر گھر مہم چلانے کے لیے اسکاؤٹس کی مدد حاصل کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں