صدر آصف علی زرداری۔ — فائل فوٹو

لاہور: لاہورہائی کورٹ نے صدر آصف علی زرداری کے دو عہدے رکھنے کےخلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر صدر کے پرنسپل سیکرٹری کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا ہے۔

بدھ کو چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ عمرعطابندیال کی سربراہی میں چار کنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

وفاقی حکومت کی جانب سے وسیم سجاد جبکہ صدر پاکستان کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہیں ہوا۔

سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکے لہذا سماعت ملتوی کی جائے ۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صدر مملکت کو ان کے پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے نوٹس موصول ہو چکے ہیں اور ان کے وکیل کا آج پیش نہ ہونا بھی توہین عدالت ہے ۔

عدالت نے قرار دیا کہ اگر صدر مملکت کو کیس کے فیصلے پر اعتراضات ہیں تو وہ انہیں اپنے وکیل کے ذریعے عدالت میں پیش کر سکتے ہیں ۔

بنچ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتیں صدر کے عہدے کا احترام کرتی ہے تاہم قانون کی بالادستی سب سے اہم ہے ۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت چودہ ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے صدر مملکت کو ان کے پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

بنچ نے اٹارنی جنرل کو بھی کیس میں معاونت کے لیے طلب کر کیا ہے۔

وسیم سجاد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت قانون کے مطابق کیس کی پیروی کرے گی جبکہ درخواست گزار نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی توہین عدالت کیس کی طرح وفاقی حکومت کو ہائی کورٹ میں تاخیری حربے استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں