پولیس ہیلپ لائن۔ —فائل فوٹو

راولپنڈی: باپ نے اپنی طلاق یافتہ بیٹی کو اس کے بیوٹی پارلر میں کام کرنے کی وجہ سے بے رحمی سے قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق اللہ دتہ جسے گرفتار کرلیا گیا ہے، نے اپنی بتیس سالہ بیٹی شگفتہ کو قتل کیا اور اپنے جرم کا اقرار کرلیا ہے۔

اس کے علاوہ وہ کلہاڑی بھی مل گئی ہے جس سے شگفتہ کا قتل کیا گیا تھا۔

شگفتہ کی چھوٹی بہن نے پولیس کو بتایا کہ اس کے ابو نے اس کی بہن کو ان کے گھر کے قریب ایک درخت پر باندھا اور کلہاڑی اس کی گردن پر ماری جس سے اس کی بہن موقعے پر ہی ہلاک ہوگئی۔

شگفتہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ وہ لوگ مضافات علاقے میں رہتے تھے اور ان کے ابو کو شگفتہ کا بیوٹی پارلر میں کام کرنا پسند نہ تھا۔

اس نے بتایا کہ اس کی بہن شگفتہ ایک گھر میں کام کرتی تھی جنہوں نے اسے پارلر میں کام کرنے کی پیش کش کی جو وہ عورت خود چلاتی تھی۔

شگفتہ کی چھوٹی بہن نے بتایا کہ پچھلی رات ان کے والد نے شگفتہ کے پارلر پر کام کرنے کے اصرار پر اس کو مارا پیٹا لیکن خاندان کے لوگوں نے آکر بیچ بچاؤ کرایا اور وقتی طور پر معاملہ ٹھنڈا ہوگیا۔

شگفتہ کا ایک چھوٹا بیٹا بھی تھا اور تین سال پہلے اسے طلاق ہوئی تھی۔

شگفتہ کی بہن نے بتایا کہ جب وہ نیند سے اٹھی تو اس نے دیکھا کہ اس کے والد شگتفتہ کو لے جارہے ہیں اور ان کے ہاتھ میں رسی اور کلہاڑی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں