پاکستان نے امریکی حکومت سے گستاخانہ فلم بنانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اے ایف پی فوٹو

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے گستاخانہ فلم پر باضابطہ طور پر شدید احتجاج کیا ہے۔

جمعہ کے روز امریکی ناظم الامور رچرڈ ہوگ لینڈ کو ایک مراسلہ دیا گیا جس میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ متنازعہ فلم کو فوری طور پر انٹرنیٹ سے ہٹایا جائے۔

مراسلے میں فلم ساز اور دوسرے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا بھی کہا گیا ہے۔

پاکستان نے فلم کو دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں پر حملے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فلم مختلف مذاہب میں نفرت پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہے، جس کی پاکستان بھرپور مزمت کرتا ہے۔

امریکی قائم مقام سفیر نے اس موقع پر کہا کہ امریکی حکومت اور قیادت نے اس فلم کی شدید مزمت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی عوام کی اکثریت بھی اس شرمناک فلم کی مذمت کرتی ہے۔

دوسری جانب، حکومت پاکستان نے توہین رسالت کے حوالے سے بین الاقوامی قانون بنانے کی تجویز پر اسلامی دنیا کی حمایت حاصل کرنے کے لیے او آئی سی کے رکن ممالک سے ہنگامی رابطے کیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، صدر آصف علی زرداری یہ تجویز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں پیش کریں گے۔

مزید برآں، وزارت خارجہ نے اسلام مخالف فلم کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پرغور اور مشاورت کے لیے او آئی سی کے رکن ممالک سے ہنگامی رابطے کیے ہیں۔

رابطوں کے ذریعے مجوزہ  قانون پر عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں