راولپنڈی: مبینہ طور پر پرُ تشدد مظاہروں میں ملوث افراد کو انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔— آن لائن فوٹو

کراچی: پاکستان کی عدالتوں نے کم از کم 185 افراد کے خلاف یوم عشق رسول کے موقع پر دنگے فساد اور لوٹ مار کے مقدموں میں ریمانڈ دیا ہے۔

جمعے کو حکومت کی جانب سے توہین آمیز فلم کے خلاف احتجاج منانے کے اعلان کے بعد پر تشدد واقعات میں کراچی اور پشاور میں تئیس افراد ہلاک جبکہ دو سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

ہفتے کو راولپنڈی کی عدالتوں نے ستتر مشتبہ افراد کو چودہ دن کے ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

اسی طرح،  کراچی میں سینما، بینک، پولیس گاڑیاں نزرآتش اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت اور ایک مجسٹریٹ نے کم از کم بھہتر ملزموں کو ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

دو دن قبل پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں پانچ سینما گھر، تین بینک اور لا تعداد دکانوں کی لوٹ مار کے بعد نذر آتش کرنے کے واقعات پیش آئے تھے۔

لاہور میں ایک انسداد دہشت گردی کی عدالت نے چھتیس ملزموں کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ان مشتبہ افراد پر دہشت گردی، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانےاور نذر آتش کرنے کے علاوہ اقدام قتل اور پولیس پر حملوں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

فیصل آباد میں بھی پولیس نے ہوائی فائرنگ اور پتھراؤ کے الزمات کے تحت چار سو سے زائد افراد کے خلاف دو مقدمے درج کیے ہیں۔

ان فراد میں سے تقریباً دو سو کا تعلق کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان سے ہے۔

فیصل آباد میں جمعے کو پر تشدد واقعات میں ساٹھ افراد زخمی ہوئے تھے جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں