وفاقی وزیر برائے ریلوے غلام احمد بلور ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ رائٹرز تصویر

پشاور: پاکستانی طالبان نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے ریلوے غلام احمد بلور کو معافی دیتے ہوئے ان کا نام اپنی ہٹ لسٹ سے خارج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

غلام احمد بلور نے چند روز قبل گستاخ امریکی فلم ساز کو قتل کرنے والے کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے یہ کام کرنے کے لیے طالبان اور القاعدہ کو بھی پیشکش کی تھی۔

واضح رہے کہ مذکورہ دل آزار فلم کے باعث پاکستان سمیت دنیا کے متعدد اسلامی ملکوں میں شدید احتجاج شروع ہوگیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بدھ کو فون پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی طالبان کے ترجمان احسان اللہ نے وفاقی وزیر کو دی گئی معافی کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر کے خیالات اسلام کی حقیقی روح کی عکاسی کرتے ہیں۔ اسی لیے ان کا نام پاکستانی طالبان کی ہٹ لسٹ سے خارج کردیا گیا ہے۔

ترجمان نے وضاحت کی کہ وفاقی وزیر کی سیکولر جماعت کے وہ لوگ جو طالبان کی مخالفت کرتے ہیں، اس معافی کا فائدہ نہیں اٹھاسکیں گے۔

حکومتِ پاکستان پہلے ہی وفاقی وزیر کے بیان سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہہ چکی ہے کہ انعام کا اعلان اُن کا ذاتی فعل تھا اور یہ سرکاری پالیسی نہیں۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طالبان ترجمان کے اس بیان کے فوری بعد غلام احمد بلور سے رابطے کی کوشش کی گئی جو کامیاب نہیں ہوسکی۔

تبصرے (0) بند ہیں