مشرف ایسپن آئیڈیاز فیسٹیول میں۔ اے پی فوٹو

راولپنڈی: راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دینے جانے اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ فیصلہ تین اکتوبر کو سنائے جانے کا امکان ہے۔

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی اہلیہ صہبا مشرف کی جانب سے سابق صدر کو اشتہاری قرار دیے جانے اور جائیداد ضبطگی کے خلاف دائر دو الگ الگ درخواستوں کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران صہبا مشرف کے وکیل الیاس صدیقی نے اپنے دلائل میں کہا کہ  کسی بھی ملزم کا جوائنٹ اکاؤنٹ منجمد کرنے سے پہلے تحقیقات کی جاتی ہے جبکہ اس کیس میں ایسا نہیں کیا گیا۔

ایف آئی اے پروسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار نے دلائل دیئے کہ صہبا مشرف کی کوئی آمدنی نہیں جبکہ مشترکہ اکاؤنٹس میں بھی پرویز مشرف کی رقم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اشتہاری ہیں ان کے وطن واپس آنے سے پہلے کوئی بھی اکاؤنٹ بحالی کی درخواست نہیں دے سکتا۔

چوہدری ذوالفقار کے مطابق گیارہ اکاؤنٹس منجمد کیے گئے جن میں سے سات پرویز مشرف کے ذاتی ہیں۔

وکلاء کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو تین اکتوبر کو سنائے جانے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں