وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف۔— اے ایف پی

اسلام آباد: حکومت نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے اپنے آبائی شہر ملتان میں شروع کیے جانے والے ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز کی فراہمی روک دی ہے۔

پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ ( پی ڈبلیو ڈی) کے ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ نئے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے علاقے گجر خان میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے فوراً بعد کیا گیا تھا۔

پی ڈبیلو ڈی کے حکام نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ملتان میں جاری منصوبوں کے فنڈز روکنے سے متعدد منصوبے ادھورے رہ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان ادھورے منصوبوں پر لاکھوں روپے خرچ ہو چکے تھے جن کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت ملتان میں جاری منصوبوں کے لیے فنڈز مختص کیے تھے، تاہم موجودہ مالی سال کے دوران ان منصوبوں کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔

جب اس حوالے سے وزیر اعظم کے پریس سیکریٹری شفقت جلیل سے پوچھا گیا تو انہوں نے اپنی لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہونا بظاہر ناممکن لگتا ہے۔

وزیر اعظم کےترقیاتی پیکج کے تحت حکومت نے گزشہ مالی سال کے دوران ملک بھر میں مختلف ترقیاتی منصبوں کے لیے  تقریباً گیارہ ارب روپے جاری کیے تھے۔

ان منصوبوں پر عمل درآمد کرنے والے ادارے پی ڈبلیو ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے سب سے زیادہ ترقیاتی فنڈز ملتان میں استعمال ہوئے۔

واضح رہے کہ عام طور پریہ فنڈز سینیٹرز اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو ان کے حلقوں میں ضرورت کی بنیاد پر مختص کیے جاتے ہیں جن پر عمل درآمد کی ذمہ داری پی ڈبلیو ڈی پر عائد ہوتی ہے۔

لیکن دستاویزات کے مطابق ملتان کی اڑتیس 'بااثر' شخصیات کو بھی چھ سو ساٹھ ملین روپے دیے گئے تاکہ وہ انہیں اپنی مرضی کے منصوبوں پر خرچ کر سکیں۔

دوسری جانب، موجودہ وزیر اعظم نے گجر خان میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے صرف پی ایس ڈی پی پر ہی انحصار نہیں کیا۔

پی ڈبلیو ڈی کی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے علاقے میں ترقیاتی کاموں کے لیے تقریباً آٹھ ارب روپے منظور کر لیے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں مالی بحران کی صورت میں اگر حکومت پی ایس ڈی پی کے فنڈز میں کمی کرتی ہے تو بھی گجر خان کی اسکیموں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں