وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت تھر کوئلے کو تھرمل پلانٹس میں استعمال کرنے کی منظوری ۔ رائٹرز تصویر

حکومت نے ملک کے تمام تھرمل پاور پلانٹس کو تھر سے حاصل شدہ کوئلے پرچلانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وزیراعظم نے فیصلے کی باقاعدہ منظوری دے دی۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اسلام آباد میں تھرکول اینڈ انرجی بورڈ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں تھرکول سے حاصل ہونے والے کوئلے کوبروئے کار لانے کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ملک بھر کے تمام تھرمل پاور پلانٹس کو تھرکول سے حاصل ہونے والے کوئلے پر چلانے کا فیصلہ کیا گیا اور وزیرِ اعظم نے اس عمر کی باقاعدہ منظوری بھی دیدی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مستقبل میں کوئی بھی تیل سے چلنے والا تھرمل پاور پلانٹ نہیں لگایا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ بجلی پیدا کرنے کے تمام منصوبے تھرکول کے کوئلے کے ذخائر کے مطابق بنائے جائیں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی اور اینگرو کارپوریشن تھرکول کے بلاک ٹو میں کوئلہ  نکالنے اور بجلی پیدا کرنے کے پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں اور وہ چھ اعشاریہ پانچ ملین ٹن کوئلہ سالانہ نکالیں گے۔

دونوں کمپنیاں بارہ سو میگاواٹ کا پاور پلانٹ بھی نصب کر رہی ہیں۔

اجلاس میں حکومت نے ان منصوبوں کے لیے گارنٹی فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ آٹھ سو میگاواٹ کے موجودہ تھرمل پاور پلانٹس کو تھر کے کوئلے سے چلایا جائے گا اور جامشورو میں چھ سو میگاواٹ کے نئے پاور پلانٹس لگائے جائیں گے جو کوئلے سے چلیں گے۔

وزیراعظم نے ان منصوبوں کے لیے ایک ہفتے کے اندر معاہدہ کرنے کی بھی ہدایت کردی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے وقت پر فیصلے نہ کیے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی آج ہم نے تاریخی فیصلے کیے اور قومی وسائل سے بجلی پیدا کرنے کی نئی پالیسی دی ۔

اجلاس میں وزیراعلٰی سندھ، وزیر خزانہ، مشیر پیٹرولیم ، وزیر پانی و بجلی سمیت اعلٰی حکام نے شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں