پرویز مشرف ایسپن آئیڈیاز فیسٹیول میں۔ اے پی فوٹو

راولپنڈی: راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی اہلیہ صہبا مشرف کے ذرائع آمدن کی تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا۔

بینظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف کے اکاؤنٹس منجمند کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کیس کی سماعت کی۔

صہبا مشرف کی درخواست کی سماعت کے دوران ان کے وکیل الیاس صدیقی ایڈوکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویز مشرف نے دو سال پہلے چک شہزاد فارم صہبا مشرف کو تحفے میں دیا تھا۔

جس پر ایف آئی اے پروسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار نے کہا کہ اگر فارم ہاؤس صہبا مشرف کو گفٹ کیا گیا تو سی ڈی اے ریکارڈ میں اس کے تاحال پرویزمشرف مالک کیسے ہے۔

ایف آئی اے پروسیکیوٹر نے کہا کہ پرویز مشرف اشتہاری ملزم ہیں اور ان کے مجموعی طور پر سولہ اکاؤنٹس ہیں، جن میں سے سات اکاؤنٹس مشترکہ ہیں۔

اس پر عدالت نے صہبا مشرف کے ذرائع آمدن کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے درخواست پر سماعت بیس اکتوبر تک ملتوی کردی۔

قبل ازیں صہبا مشرف نے بے نظیر قتل کیس میں اپنے شوہر کے اثاثہ جات ضبط کرنے اور بنک اکاؤنٹ منجمند کرنے کے فیصلے کے خلاف ستمبر سن دو ہزار گیارہ میں ایک درخواست  دائر کی تھی جس میں عدالتی فیصلے پر سٹے کی درخواست کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کو اس کیس میں اشتہاری قرار دینے اور ان کی جائیداد ضبط کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے اور ضبط شدہ جائیداد درخواست گزار کے حوالے کردی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں