پولیس نے واقعے کو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ فائل فوٹو

خیرپور: خیرپورمیں پیپلز پارٹی کے جلسے عام میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے نجی ٹی وی کے رپورٹر سمیت چھ افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے۔ صدر اور وزیراعظم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا۔

خیرپور کے علاقے جانوری گوٹھ میں رکن قومی اسمبلی سیدہ نفیسہ شاہ کے جلسہ عام میں اس وقت نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جب وہ خطاب کرنے جارہی تھیں، فائرنگ کے نتیجے میں ٹیکنیکل کالج کے پروفیسر اور نجی ٹی وی کے صحافی سمیت چھ افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔

فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر فوری طور پر علاقے کا محاصرہ کرلیا۔

جلسے پر فائرنگ کی خبر پھیلتےہی مشتعل افراد نے تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند کروادیے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ ہے، جلسہ گاہ کے باہر جانوری برداری کے  دو متحارب گروپوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں جلسہ گاہ کے اندر موجود لوگ بھی نشانہ بن گئے۔

صدر پاکستان آصف علی زرداری اور اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی واقعے کی تحقیقات اور اس میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیدیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں