سندھ کے وزیرقانون ایازسومرو۔— فائل فوٹو

کراچی: صوبہ سندھ میں حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کے پانچ رہنماؤں کے گھروں پر حملوں کے بعد ان کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

منگل کی صبح پی پی پی کے صوبائی وزراء اور ارکان صوبائی اسمبلی کے گھروں پر کریکر بموں سے حملے کیے گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق، شکارپور کے علاقے گڑھی یاسین میں وزیربلدیات سندھ آغا سراج درانی کے گھر پر بم حملے میں گھر کے عقبی دروازے اور دیواروں کو نقصان پہنچا۔

واقعہ کے بعد پولیس کی اضافی نفری تعینات کرکے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

لاڑکانہ میں وزیرقانون ایازسومرو کے گھر میں کریکر پھینکا گیا لیکن وہ پھٹ نہ سکا۔

دوسری جانب، حیدرآباد میں ٹنڈوالہیار سے منتخب ہونے والے رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی کے گھر پر دستی بم پھینکا گیا، جس سےگھر کو جزوی نقصان پہنچاتاہم کوئی جانی ننقصان نہیں ہوا۔

گھر میں موجود افراد کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد دستی بم پھنک کر فرار ہوگئے۔

ادھر، میرپورخاص کے علاقے ڈگری میں پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی میرحیات تالپور کے گھر سے مشکوک بیگ ملا۔ بیگ کے ساتھ موجود پمفلیٹس پر سندھودیش لبریشن آرمی لکھا تھا۔

حیات تالپور کے گھر کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

نوابشاہ میں رکن سندھ اسمبلی فصیح شاہ کے گھر سے پانچ کلو وزنی بم ملا، جسے ناکارہ بنادیا گیا۔

واضح رہے کہ ہفتے کی رات کو خیرپورمیں پیپلز پارٹی کے جلسے عام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نجی ٹی وی کے رپورٹر سمیت چھ افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہوئے تھے۔

جانوری گوٹھ میں رکن قومی اسمبلی اور وزیر اعلی کی بیٹی سیدہ نفیسہ شاہ کے جلسہ میں اس وقت نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جب وہ خطاب کرنے جارہی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں