ملالہ یوسفزئی- اے ایف پی فوٹو

پشاور: سوات میں عسکریت پسندوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والی ملالہ یوسف زئی کے معالج کے مطابق ملالہ کے زندہ بچنے کے ستر فیصہ امکان ہیں۔

گزشتہ اڑتالیس گھنٹے سی ایم ایچ پشاور کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں رکھنے کے بعد ملالہ کو جمعرات کو راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ہے ۔

ان کے معالج سرجن ممتازنے آج پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ملالہ کو دو دن تک وینٹی لیٹرپررکھا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملالہ کے بچنے کے ستر فیصد امکانات ہیں تاہم سر میں گولی لگنے سے ان کا دماغ متاثر ہوا ہے۔

سرجن ممتاز کے مطابق ملالہ کی زندگی بچانے کی سر توڑ کوششیں جاری ہیں اور اگلے چوبیس گھنٹے ملالہ کی زندگی کے لئے اہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں لیکن دواؤں سے زیادہ اس وقت ملالہ کودعاؤں کی ضرورت ہے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ملالہ اب بھی نیم بے ہوش ہیں لیکن بازووں اور ٹانگوں کی حرکت میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔

ماہر سرجنوں پر مشتمل میڈیکل بورڈ کا ایک اور اجلاس کل جمعہ کے روز پھر ہو گا جس میں ملالہ کی موجودہ حالت کا جائزہ لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ۡڈاکٹروں نے گزشتہ روز ملالہ کے کندھے سے گولی نکال لی تھی۔

حکومت کی طرف سے قائم طبی بورڈ میں موجود نیورولوجسٹ ڈاکٹر طارق ہاشم نےڈان کو فون پر بتایا تھا کہ گولی نکال لی گئی ہے۔

ان کے مطابق ملالہ کو سر میں چوٹ لگی ہے اور ان کی حالت ابھی بھی نازک ہے۔

ڈاکٹر نے مزید بات کرنے سے گریز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں حکام کی طرف سے مزید معلومات دینے کی اجازت نہیں۔

قومی امن ایوارڈ یافتہ چودہ سالہ ملالہ پر طالبان نے مینگورہ میں منگل کے روز اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ ساتھی طالب علموں کے ہمراہ اسکول وین میں جا رہی تھیں۔

ایک سرکاری عہدے دار کا کہنا تھا کہ ملالہ کو بیرون ملک لے جانے کی تمام تیاریاں مکمل تھیں لیکن ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس وقت ملالہ کو لے جانا ٹھیک نہ ہوگا۔

دوسری جانب، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ امیر حیدر خان ہوتی نے حملے میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے پر ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا تھا کہ ملالہ پرحملہ کرنے والے دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی ہے اور انہیں پتہ ہے کہ حملہ آور کتنے دن پہلے سوات آئے تھے اورانہوں نے کن کن لوگوں کو حملے میں استعمال کیا۔

پاکستان تحریک طالبان پہلے ہی اس حملے کی ذمے داری قبول کرتےہوئے کہہ چکی ہے اگر ملالہ زندہ بچ گئیں تو انہیں دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں