متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین۔ فائل فوٹو

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے مفتیان اور چوٹی کے علمائے کرام  چوبیس گھنٹے کے اندر قوم کی بیٹی ملالہ یوسف زئی پر طالبان کے بزدلانہ حملے کی مذمت کریں۔

متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین نے کمسن ملالہ یوسف زئی پر تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کیے گئے حملے پر علما کی جانب سے مذمت نہ کیے جانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

الطاف حسین نے مفتی اعظم پاکستان سمیت تمام مفتیان کرام اور ملک کی تمام بڑی بڑی دینی درس گاہوں کے علمائے کرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے چوبیس گھنٹے کےاندر قوم کی بیٹی ملالہ یوسف زئی پر طالبان کے بزدلانہ اور وحشیانہ حملے کی مذمت نہیں کی اور اپنے موقف کا کھل کر اظہار نہ کیا تو وہ بروز اتوار ملک بھر میں ایم کیو ایم کے کارکنان کے اجلاس سے اپنے خطاب میں ان علمائے کرام کو بے نقاب کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

الطاف حسین نے کہا کہ اگر مفتیان اور علمائے کرام کی جانب سے طالبان کے بزدلانہ حملے کی مذمت نہیں کی گئی تو ایم کیو ایم کے عوامی نمائندے قومی اسمبلی میں بل پیش کریں گے کہ پاکستان میں صرف علمائے حق کو دینی تعلیم دینے کی اجازت دی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں