سیکیورٹی ایجنسیز کے سپاہی خودکش حملے کے بعد درہ آدم خیل کے علاقے میں گھیرا تنگ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ – اے ایف پی فوٹو

پشاور: کوہاٹ کے علاقے درہ آدم خیل میں ہفتے کو خود کش حملہ آ وروں نے ایک پرہجوم مارکیٹ میں کار کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کم ازکم سترہ افراد ہلاک  جبکہ چالیس دیگر زخمی ہوئے ہیں ۔

دھماکہ درہ آدم خیل کی مرکزی مارکیٹ میں مقامی امن کمیٹی کے دفتر کے نزدیک ہوا اور عسکریت مخالف کمیٹی کے اہلکار اس حملے کا ہدف تھے ۔

مقامی عہدے دار فخرالدین نے اے ایف پی کو بتایاکہ ہلاکتوں کی تعداد سترہ اورچالیس دیگر زخمی ہیں ۔

فخر نے بتایاکہ فوری طور پر واضح نہیں کہ امن کمیٹی کے کتنے ارکان ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں کیونکہ بم دھماکہ پرہجوم سڑک پر ہوا ہے اور متعدد دکاندار بھی متاثر ہوئے ہیں ۔

خیبر پختونخواہ صوبے کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے بتایاکہ یہ خود کش حملہ تھا اور اس کا ہدف مقامی امن کمیٹی تھی ۔

دیگر دو سرکاری عہدے داروں نے بھی بم دھماکے اور ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ زخمیوں کو دیگر شہروں میں منتقل کیا گیا ہے کیونکہ مقامی طور پر طبی سہولتیں ناکافی ہیں ۔

حکام نے بتایا کہ کسی نے بھی فوری طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔

مقامی انٹیلی جنس حکام نے بتایا کہ امن کمیٹی سابق طالبان عسکریت پسندوں پر مشتمل ہے جو اپنے طالبان ساتھیوں سے علیحدہ ہوگئے تھے اور جنہوں نے مقامی عمائدین اور عسکریت پسندی کے خلاف حکومتی کوششوں کی مدد کے لیے ملیشیاء تشکیل دی تھی ۔

نیم خود مختار درہ آدم خیل کا علاقہ شمال مغربی شہروں پشاور اور کوہاٹ کے درمیان واقعہ ہے۔

اس علاقے میں متعدد خود کش حملے اور بم دھماکے ہو چکے ہیں جن کا الزام طالبان عسکریت پسندوں پرعائد کیا جاتا رہا ہے ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں