مسلم لیگ ن کے رہنماء چوہدری نثار علی۔ فوٹو آن لائن

اسلام آباد: وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا فیصلہ سیاسی وعسکری قیادت مشاورت کے بعد مشترکہ طور پر کرے گی۔ جبکہ چوہدری نثار نے خبردار کیا ہے کہ آپریشن کیا گیا تو ملک مزید غیر محفوظ ہو جائے گا۔

بدھ کے روز سینٹ اجلاس کے دوران وزیرداخلہ رحمان ملک نے بتایا کہ تحریک طالبان کےترجمان  احسان اللہ احسان کے سر کی قیمت  دس کروڑروپے مقرر کردی گئی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا خفیہ اطلاعات کے مطابق مولوی فضل اللہ کو کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ نےکہا کہ طالبان اگرہتھیار پھینک دیں تو ان کے لیےعام معافی ہے۔ رحمان ملک نےکہا کہ بلوچستان میں شرپسندوں کیخلاف  کارروائی جاری ہے، آئندہ چار سے پانچ ماہ بہت اہم ہیں۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہا

کہ حکومت شہریوں کے تحفظ کیلیے توکچھ کر نہیں رہی البتہ بغیر کسی ہوم ورک کے وزیرستان آپریشن کی باتیں کی جارہی ہیں۔

۔چوہدری نثار نے خبردار کیا کہ فوجی آپریشن ہوا توملک مزید غیرمحفوظ ہوجائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

بو لان کاکڑ Oct 18, 2012 03:38am
وزیرستان اپریشن سے ملک نہیں بلکہ اقتدار کے بھوکے سیاستدان غیر محفوظ ہو جائینگے ملک اب کونسا محفوظ ہے ؟ جو غیر محفوظ ہوجا ئیگا اگر پاکستان کو بچانا ہے تو نہ صرف آ خری دہشت گرد تک کو ختم کرنا ہوگا بلکہ ان کے ہمدردوں کیخلاف بھی کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے اگر حکومت نے اور ریاستی اداروں نے اپنی رٹ قائم نہیں کی تو عوام خود اپنی حفاظت کیلئیے اٹھ کھڑے ہو نگے اور پھر اس ملک کو خانہ جنگی سے کوئی نہیں روک سکے گا اب بھی وقت ہے طالبان سمیت دیگر بنیاد پرست ، فرقہ پرست اور شرپسند کالعدم گرہوں کیخلاف بھر پور ایکشن لیا جائے ،ایکشن ہر اس شخص کے خلاف جو حکومتی رٹ کو چیلنج کرتا ہے جو کسی بھی شکل میں طالبان کا حمایتی اور انکا مدد گار ہے تب ہی یہ ملک محفوظ ہوسکتا ہے