پیپلز پارٹی کارکنوں اور ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے جوانوں کے درمیان لاٹھیوں اور گھوسوں کا تبادلہ۔ – پی پی آئی فوٹو

لاہور: لاہور ایئر پورٹ پر پیپلز پارٹی پنجاب کے نو منتخب صدرمیاں منظور وٹو کے استقبال کیلئے آنے والے پارٹی کارکنوں اور ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے جوانوں کے درمیان لاٹھیوں اور گھوسوں کا تبادلہ ہوا۔

پیر کے روز ملک کے مصروف اور حساس ترین ہوائی اڈے پر منظور وٹو کے استقبال کے لیے آئے پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ائیرپورٹ لاؤنج میں زبردستی گھسنے کی کوشش کی جسکے باعث ان کا اے ایس ایف اہلکاروں سے تصادم ہو گیا۔

لڑائی کے دوران کم از کم تین اے ایس ایف اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

پیپپلز پارٹی پنجاب کے صدر منتخب ہونے کے بعد منظور وٹو کا یہ لاہور آنے کا  پہلا موقع تھا۔

انکی آمد اور اے ایس ایف اہلکاروں کے ائیرپورٹ کے اندر جانے کے بعد حالات پرامن ہو گئے۔ منظور وٹو جب ائیر پورٹ سے باہر آئے تو ڈھول کی تھاپ اور گھوڑوں کے رقص کے ساتھ ان کا استقبال کیا گیا۔

اس دھینگا مشتی کے بعد پارٹی جیالوں کا جلوس پہنچا ناصر باغ پہنچا  جہاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے منظور وٹو نے مسلم لیگ نون  کو چلینج کیا کہ پنجاب میں آئندہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر زردای نے انھیں خاص مقصد کے لیے پنجاب بھیجا ہے  اور وہ اسے ضرور پورا کریں گے۔

اس موقعے پر تنویر اشرف کائرہ، فردوس عاشق اعوان اور ثمینہ خالد گھرکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب نون لیگ سے واپس لے کر تخت لاہور کے جھوٹے دعویداروں کو یہاں سے بھگا دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں