وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ قوم کے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارنے کی معافی مانگی جائے، چوری کے مینڈیٹ پر بننے والی حکومت کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ دہائیوں کے بعد تاریخ نے سچ اُگل دیا ہے۔ سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم پر سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین غیرقانونی ہتھکنڈوں سے اقتدار میں آتے رہے۔1990 کے انتخابات میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا گیا جبکہ 1993 اور 1997 کے انتخابات میں بھی دھاندلی کی گئی۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل (ر) ضیا الحق کا طیارہ پھٹنے کے بعد آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل(ر) حمید گُل نے آئی جے آئی کی بنیاد رکھی تھی۔ 25 اکتوبر 1990 میں سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے کہہ دیا تھا کہ عوامی مینڈیٹ چُرا لیا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ بینظیر بھٹو کو دھمکی دی گئی کے اگر انہوں نے فیصلہ تسلیم نہ کیا تو ان کے شوہر کو قتل کر دیا جائے گا اور سابق صدر جسٹس (ر) رفیق تارڑ کو محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف فیصلہ دینے کے انعام میں صدر پاکستان بنا دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو گنہگار ہیں وہ بھی آج اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر اعتراض کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف چودھری نثار اتنے سادہ نہ بنیں کیونکہ وہ بھی تمام کاموں میں حصہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس بار 1990 سے بڑا ڈاکہ مارنے کا کوئی پروگرام ہے لیکن اس بار جھوٹے پراپیگنڈے سے الیکشن نہیں جیتا جا سکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں