میانمار میں بدھ مت راکھنی اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان نسلی فسادات میں ایک سو سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔ فائل تصویر رائٹرز

ستوے: میانمار کی مغربی ریاست راکھین کے ایک حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ حالیہ تشدد کی لہر میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

راکھین کے ریاستی ترجمان ون میائنگ نے جمعہ کو بتایا کہ بدھ مت کے پیروکار اور مسلمانوں کی روہنگیا برادری کے درمیان اتوار کو شروع ہونے والے فسادات میں ۔ لڑائی میں بہتر افراد زخمی بھی ہوئے جن میں دس بچے شامل ہیں۔

ان تازہ حملوں کے بعد جب میانمار کی مرکزی اسلامی تنظیم نے جمعہ سے شروع ہونے والی عیدالاضحیٰ کی چار روزہ تقریبات کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر بین الاقوامی برادری نے اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے جمعرات کو اپنے ردِ عمل میں کہا کہ امریکہ تمام فریقین سے فوری طور پر ہر قسم کے حملے بند کرنے کی درخواست کرتا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ نے تشدد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

میانمار کی حکومت کی جانب سے آٹھ لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیشی تارکین قرار دیا جاتا ہےاور عام برمی باشندے بھی انہیں بنگالی کے نام سے پکارتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں