اس تصویر میں افغان امن کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کررہے ہیں۔ تصویر بشکریہ آئی ایس پی آر

کابل: اگر طالبان کی کم اہم درجے کے رہنماوں کی رہائی کے بعد امن کی کوششیں آگے بڑھتی ہیں تو پاکستان افغان طالبان کے دوسرے اہم کمانڈر، ملا عبدالغنی برادر کو رہا کرنے پر غور کرسکتا ہے۔

 یہ بات جمعرات کے روز پاکستان اور افغانستان کے آفیشلز نے خبررساں ادارے رائٹرز بتائی۔

اسلام آباد اور کابل کے درمیان قریبی مذاکرات کے بعد ایک سینیئر افغان آفیشل نے بتایا کہ تیرہ طالبان کو رہا کرنے کے بعد، پاکستان نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان اقدامات سے امن کا سلسلہ آگے بڑھتا ہے تو وہ ملا برادر کو رہا کردے گا۔

افغانستان پاکستان پر زور دیتا آیا ہے کہ وہ افغان طالبان کو رہا کرے تاکہ امن مذاکرات کو آگے بڑھایا جاسکے۔

پاکستان نے گزشتہ دو دنوں میں درمیانے درجے کے طالبان کو رہا کیا ہے۔

لیکن برادر جیسے اہم رہنما کو رہا کرنے کے لئے پاکستان پر دباو بڑھ رہا ہے کیونکہ دوہزار چودہ کے اختتام تک نیٹو افواج کی بڑی تعداد افغانستان سے واپس چلی جائیں گی۔

 دوسری جانب پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ایک اہم افسر نے کہا ہے کہ اگر درمیانے درجے کے طالبان کی رہائی سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوتے ہیں تو ملا برادر کو رہا کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں